analysis of the important narations of ... 4/issue 2, 2018...sihah al-sittah ںیم ینشور یک...

10
Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities 246 Vol 4 (2) April-June, 2018 pp.246-255. ISSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online) www.gjmsweb.com. Email:[email protected] Impact Factor value = 4.739 (SJIF). ____________________________________________________________ ORTANT NARATIONS OF IMP HE T ANALYSIS OF SYYEDA AYESHA SIDDIQIAH )R.A( IN THE LIGHT OF SIHAH AL-SITTAH سید عائشہ صدیقہ ہ مضامین کا صحت کے اہم مرویا کی اح ستہ کی میں روشنیقی مطالعہ تحقی2 مد علی اعوان ، حافظ حا1 مدحسین محABSTRACT- The objective of this research paper is to analyze the important narations of Syeda Ayesha Siddiqa (R.A) azrat Ayesha Sittah. H - in the light of Siah Al Siddiqia was the wife and most close to the Holy Prophet ) PBUH(.She narated from the Holy prophet regarding different important matters such most of Ahadees as interest, adultery, drinking, rights of neighbourhood, education and training of children, principles of inheritance,,dangerous animals,mutual transactions, theft, in their practical lives e for the Muslim to follow the guidlin etc.These narations are xt of . These narations have been highlighted in the conte to avoid malpractices lems being faced by the Mulims in , ethical and legal prob existing social, economic in these ay life. The solutions of these problems have been given tod - their day ery important from social and economic aspects study is v narations. Thus, this . Sittah - Narations, social issues, guide for Muslims,Siah Al : ords Key w . Original Research paper Type of paper: .01.2018 06 Paper recieved: .02.2018 18 paper accepted: published: 01.04.2018 Online 1.M. Phil Scholar, Department of Islamic Studies, Institute of Southern Punjab, Multan. 2.Lecturer, Department of Islamic Studies, Bahauddin Zakariya University, Multan. [email protected]. Cell # +923006387854.

Upload: others

Post on 12-Mar-2020

4 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities 246 Vol 4 (2) April-June, 2018 pp.246-255. ISSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online) www.gjmsweb.com. Email:[email protected] Impact Factor value = 4.739 (SJIF). ____________________________________________________________

ORTANT NARATIONS OF IMP HET ANALYSIS OF

SYYEDA AYESHA SIDDIQIAH )R.A( IN THE LIGHT OF

SIHAH AL-SITTAH

روشنی میں کی اح ستہ کی مرویات کے اہم مضامین کا صحہ عائشہ صدیقہ سید تحقیقی مطالعہ

محمدحسین1، حافظ حامد علی اعوان2

ABSTRACT- The objective of this research paper is to analyze the important

narations of Syeda Ayesha Siddiqa (R.A) azrat Ayesha Sittah. H-in the light of Siah Al

Siddiqia was the wife and most close to the Holy Prophet ) PBUH(.She narated

from the Holy prophet regarding different important matters such most of Ahadees

as interest, adultery, drinking, rights of neighbourhood, education and training of

children, principles of inheritance,,dangerous animals,mutual transactions, theft,

in their practical lives e for the Muslim to follow the guidlin etc.These narations are

xt of . These narations have been highlighted in the conteto avoid malpractices

lems being faced by the Mulims in , ethical and legal probexisting social, economic

in these ay life. The solutions of these problems have been given tod-their day

ery important from social and economic aspectsstudy is vnarations. Thus, this .

Sittah-Narations, social issues, guide for Muslims,Siah Al: ordsKey w.

Original Research paper Type of paper:

.01.201806 Paper recieved:

.02.201818 paper accepted:

published: 01.04.2018Online

1.M. Phil Scholar, Department of Islamic Studies, Institute of Southern Punjab,

Multan.

2.Lecturer, Department of Islamic Studies, Bahauddin Zakariya University, Multan.

[email protected]. Cell # +923006387854.

Page 2: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

247 Muhammad Hussain, Hafiz Hamid Ali Awan ____________________________________________________________

:تعارف

نفرادیت یہ ہے ایوں تو سبھی صحابہ کرام الئق احترام اور قابل عزت ہیں لیکن سیدہ عائشہ صدیقہ کی

ے ذریعے کی سب سے زیادہ احادیث روایت کی ہیں جن کملسو هيلع هللا ىلص کہ اپ نے ازواج مطہرات میں رسول ہللا

ام پہلووں ماری زندگی کے تمکی حیات مبارکہ کے حاالت و واقعات ہم تک پہنچتے ہیں اور ہملسو هيلع هللا ىلص رسول ہللا

پر ہماری راہنمائی کرتے ہیں۔

ہذا میں سیدہ عائشہ کے درج ذیل خاص مضامین سیرت بیان کئے گئے ہیں جن سے عصر مقالہ

ان مرویات سے درج ذیل معامالت میں حاضر میں راہنمائی کی کئی صورتیں اخذ کی جا سکتی ہیں۔

رہنمائی اخذ کی گئی ہے:

قتل کے متعلق، شراب کے متعلق، اخالقیات کے بارے میں ، عالج امراض کے سلسلہ سود کے متعق،

میں طب نبوی، پڑوسیوں کے حقوق، معاشرتی برائیوں سے اجتناب کے بارے میں، حشرات االرض کے

و رواج مزید یہ کہ اعتکاف کے بارے میں ، ذخیر اندووزی کے متعلق، فضول رسمبارے میں ہدایات۔

کے بارے میں، سوکنوں کے درمیان اتفاق ے بارے میں۔شوہر اور بیوی کے مابین معامالت اور غسل

وغیرہ کے بارے میں۔

یا پیش ک کا مطالعہ ںرہنمائی کی صورتو اخذہونے والی سےسماجی زندگی کی ملسو هيلع هللا ىلص میں نبی مضمون ہذا

۔جائے گا

دیتاہے تحفظ بھی کو االرض حشرات وہاں موجودہے تحفظ کا بقاء کی انسانیت جہاں میں اسالم ۔۱

بھی میں بارے کے مارنے کو ان دیں کر الحق خطرہ کو بقاء کی زندگی انسانی جو االرض حشرات ایسے۔

:عا ئشہ سے مروی ہے حضر ت ۔ ہے ملتی مذکورسے حدیث ہمیں راہنمائی

نھی عن قتل حیات البیوت االبتر وذالطفیتین فانھما یختطفان او قال بطمسان االبصار و ملسو هيلع هللا ىلص ان رسول

)۱(یس منا۔ل من بطون النساء و من ترکھما فلیطرحان الحم

یادو کٹے ہوںگھروں میں رہنے والے سانپوں کو قتل کرنے سےمنع فرمایا ہے ، سوائے جو دم ملسو هيلع هللا ىلص نبی (

زائل کر دیتےہیں اور عورتوں کے پیٹ سے حمل ضائع کر ئی کودھاری ہوں کیونکہ ایسےسانپ بینا

)دیتے ہیں اور جو شخص ان سانپوں کوچھوڑ دے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔

حدیث مبارکہ سے درج ذیل باتوں کا پتہ چلتا ہے: اس

خطرہ ےلی کے زندگی انسانی جو۔ ہیں موجود االرض حشرات خطرناک سے بہت میں حاضر عصر۔ الف

۔ ہیں موجب کا

تحفظ کے ان ہو نہ باعث کا خطرہ ےلی کے زندگی انسانی جو االرض حشرات ایسے میں حاضر عصر۔ ب

۔ہے ملتی رسے مذکو حدیث ہمیں راہنمائی میں رے با کے

جبکہ۔ ہے شکار کا مسائل سے بہت سے وجہ کی تقلید کی یاراغ مسلمہ امت میں دور کے ج ا ۔۲

رکھا دور کو امت سے تقلید کی مسلموں غیر ہے رکھی قائم انفرادیت واضح اپنی میں دور ہر نے اسالم

سے مروی ہے : سیدہ عا ئشہ ۔

بصومہ فلما قدم المدینہ صامہ ملسو هيلع هللا ىلص الصبورہ قریش فی الجاھلیہ وکان قا لت رسولکان یوم عاشوراء یوم

شوراء فمن شاء وامر بعیامہ فلما نزلت فریضۃ شھر رمضان کان رمضان ھوالذی بصومہ و ترک یوم عا

)۲(۔صامہ ومن شاءانظرۃ

یہ روزہ رکھتےتھے (دور جاہلیت میں قریش کے لوگ دس محرم کا روزہ رکھتے تھے نبی اکر م بھی

مدینہ منورہ تشریف اوری کے بعد بھی نبی اکرم یہ روزہ رکھتے تھے نبی یہ روزہ رکھتے تھے اور

کو یہ روزہ رکھنے کا حکم دیتے رہے پھر جب ماہ رمضان کے روزے فرض ہو گئے تو نبی صحابہ

Page 3: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

Analysis of the important narration of syyeda Ayesha Siddia (R.A.) 248 ____________________________________________________________

چھوڑ دیا اب جو چاہے رکھ لے اور ماہ رمضان کے ہی روزے رکھنے لگے اور عاشورہ کا روزہملسو هيلع هللا ىلص

جو چا ہے نہ رکھے ۔ )

طبقہ نوجوان لخصوص با۔ ہے جاتا کیا انداز نظر کو اہمیت کی روزوں کے رمضان ماہ میں حاضرعصر

۔ ہیں برتتے لتساہ میں کرنے وانصرام اہتمام کا روزوں اور ہے عاری سے احترام کے مقدس ماہ اس

۔ ہے جاتی ہو واضح اہمیت کی روزوں سے مبارکہ احادیث کیملسو هيلع هللا ىلص حضور

۔ہے اتا نظر کم بہت پہلو کا شفقت پر بچوں میں حاضر عصر ۔۳

نفس ت عز کی بچوں سے جس۔ ہے جاتا دیا لگا پر مشقت کو ان بجائے کی تعلیم کو بچوں میں دور کے اج

سے مروی حضرت عائشہ ۔ہے تی ہو رکاوٹ میں بننے شہری وقار با کا معاشرہ اور ۔ہے ہوتی مجروح

ہے :

)۳(الماءصبا۔ملسو هيلع هللا ىلص یوتی بالصبیان فیدعولھم وانیہ اتی یعبیہ قال علیہ رسولملسو هيلع هللا ىلص کان رسول

کی خدمت میں لوگ بچوں کو الیا کرتے تھے ایک مرتبہ ایک بچے کو الیا گیا اس بچے ملسو هيلع هللا ىلص ( نبی

دو۔) نے فرمایا اس پر پانی بہاملسو هيلع هللا ىلصنے نبی پر پیشاب کر دیا نبی

کے شفقت پر بچوں وہاں ہے کی اہنمائیر ہماری میں رے با وں پہلو مختلف کے زندگی ںجہا نے اسالم

۔چلتا پتہ سے کورہ مذ حدیث کہ جیسا۔ ہے گئی کی تاکید صی خصو میں بارے

قاتل زہر ےلی کے نسل نوجوان طور خاص رجحانا ہو بڑھتا کا نوشی شراب میں دور کے اج ۔۴

شکار کا کمزوری نسل نوجوان اور ہے رہا ہو اضافہ میں شرح کی جرائم میں معاشرہ سے جس۔ ہے

حضرت عائشہ سے مروی ہے :۔ہے

)۴(المسجد و حرم التجارہ فی الخمر۔ الیملسو هيلع هللا ىلص آخرا بقرۃ فی الریا خرج رسول نزلت االیات من

(جب سورۃ بقرہ کی آ خری ا یات جو سود کے متعلق ہیں ،، نازل ہوئیں تو نبی مسجد کی طرف روانہ

ہوئے اورشراب کی تجارت کو بھی حرام قرار دے دیا ۔ )

دیث عالوہ ازیں مذکورہ ح۔ ہے باعث کا تباہی ےلی کے ں گیو زند کی ں رقومو روبا کا ا ہو ھتا بڑ کا شراب

کا ، اور حلت و حرمت کا خیال کیے بغیر شراب ہے لعنت سودایکمبارکہ سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ

کے اج جو بغیر کرنا نہایت گھناونا فعل ہے کیے وغیرہ حالل استعمال کا سود طورپر فخریہ استعمال

اور شراب۔ ہے گئی بن جگاہاما کی جرائم نے و گھنا سوسائٹی سے جس۔ہے گیا ہو نفوذپذیر میں معاشرہ

۔ہے ملتی سے مذکورہ حدیث ہنمائیر ہمیں بارے ممانعت کی سود

خونی۔ کررہے کردارادا اہم میں دینے جنم کو مسائل معاشرتی سے بہت فقدان کا اخالقیات عصرحاضر۔ ۵

سے مروی ہے : حضرت عائشہ ۔ ہے ہا کرر پیدا کمزوریاں میں رشتوں

)۵(ھلہ۔نین ایمانااحسنھم خلقاوالطفھم باان من اکمل المومهللاملسو هيلع هللا ىلصرسول

( نبی نے فرمایا کامل ترین ایمان واال وہ ادمی ہے جس کے اخالق سب سے زیادہ عمدہ ہوں اور وہ اپنے

)ے ساتھ سب سے زیادہ مہربان ہواہل خانہ ک

اور ہے رہا ہو اضافہ میں شرح کی وں جھگڑ لڑائی میں معاشرہ سے وجہ کی حالی زبوں کی اخالقیات

بھی تعلقات ازواجی وجہ کی گراوٹ اخالقی میں دور کے اج ہیں رہے ھ بڑ بھی جرائم نےگھناو ناک خطر

۔ ہے نا ہو نہ کا وتربیت تعلیم کی اخالقیات وجہ بڑی کی جس۔ ہیں رہے ہو متاثر

حضرت عائشہ سے مروی ہے : ۔۶

)۶(من ادم و حشوہ لیف۔ملسو هيلع هللا ىلص کان فراش النبی

رات کو سوتے تھے چمڑے کا تھا اور اور اس میں کھجور کی چھال ملسو هيلع هللا ىلص کابستر جس پر اپ ( نبی

بھری ہوئی تھی۔)

Page 4: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

249 Muhammad Hussain, Hafiz Hamid Ali Awan ____________________________________________________________

ئے ہو کرتے تائید کی طرززندگی مغربیاور ہے گیا دیا ڈال پشت پس کو طرززندگی سادہ دورمیں کے جا

نمودونمائش میں حدیث باال مذکورہ جب ہے جارہی دی ترجیح زندگی کی عشرت و عیش اور نمودونمائش

۔ ہے دیتی درس کا اپنانے طرززندگی سادہ اور ہے تریدکرتی سے سختی کی

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلص حضرت عائشہ سے مروی ہے نبی ۔۷

)۷(ال یقولن احدکم خبثت نفسی ولکن لیقل لقست۔

سکتا ہے کہ میرا دل ( تم میں سے کوئی شخص یہ نہ کہے کہ میرا نفس خبیث ہو گیا ہے البتہ یہ کہہ

سخت ہو گیا ہے ۔ )

مہنگی انسان لیے کے بچنے سے بیماریوں ان۔ ہے شکار کا بیماریوں سی بہت انسان میں زمانے موجودہ

۔ہیں رہے پڑ اثرات خطرناک پر صحت انسانی کے ہےجسرہاکر استعمال کا ادویات ترین

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلص حضرت عائشہ سے مروی ہے نبی ۔۸

)۸( سبورۃ۔نی بالجار حتی ظننت هللامازال جبریل یو صی

( حضرت جبرائیل مجھے پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کی وصیت کرتے رہے حتی کہ مجھے گمان

ہونے لگا کہ وہ اسے وارث قر ار دے دیں گے۔)

میں معاشرہ سے وجہ کی جس ہے جاتا کیا نظرانداز طرح یبر کو حقوق کے پڑوسیوں میں حاضر عصر

قائم ت تعلقا بہترین ساتھ کے مسلمانوں دوسرے جہاں اسالم جبکہ۔ ہے رہا ہو د مفقو جذبہ کا اتحادویگانگت

ہے تا کر تلقین بھرپور کہ کرنے اختیار رویے مشفقانہ کے پڑوسیوں وہاں اپنے ہے دیتا حکم کا کرنے

۔ ہے ملتی رہنمائی میں سلسلے اس ہمیں سے مذکورہ حدیث۔

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلص حضرت عائشہ سے مروی ہے نبی ۔۹

)۹(ابغض الرجال اال لدالخصم۔

( سب سے زیادہ مبغو ض ادمی وہ ہے جو نہایت جھگڑالو ہو۔)

ابو سلمہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ حضرت عائشہ کے پاس زمین کا جھگڑا لے کر ۔۱۰

حاضر ہوئے تو حضرت عائشہ نے ان سے فرمایا:

قا ل منظلم مید شھر من االرض طوقہ یوم الیامۃ من سبع ملسو هيلع هللا ىلص یا ابا سلمہ اجتنیب االرض فان رسو ل هللا

)۰۱(ارضین۔

نے فرمایا ہے جو شخص ایک بالشت بھر زمین کبھی کسی ملسو هيلع هللا ىلص نکہ نبی (اے ابو سلمہ زمین چھوڑ دو کیو

سے ظلما لیتا ہے ہللا تعالی قیامت کے دن اس کے گلے میں سات زمینوں کا وہ حصہ طوق بنا کرڈالے گا

۔)

بن اماجگاہ کی وں جھگڑ لڑائی معاشرہ انسانی سے وجہ کئی جہالت اور دوری کی دین میں عصرحاضر

غارت وسکون امن کا معاشرہ ہے رہا ہو اضافہ بدن دن میں برائیوں معاشرتی سے وجہ کی ،جس ہے چکا

میں بارے اس ہمیں سے حدیث باال رہ مذکو۔ہے دیا قرار ہ پسندید نا کو افراد ایسے نے اسالم۔ ہے چکا ہو

۔ ہے ملتی راہنمائی

ایک میں نتیجے کے اس ہیں رہتے ہوتے ردنما واقعات کے نے ہو ئزقابض ناجا پر زمین میں عصرحاضر

لٹکادیا سال سالہا میں ں عدالتو کیسزکو دکے ئیدا جا و زمین۔ جاتا کیا نہیں گریز بھی سے قتل کے دوسرے

اصالح کی معاشرہ کہ جو ہے سنائی عید سخت سے حوالے کے قبضے جائز نا پر زمینوں سالما۔ہے جاتا

۔ہے چلتا پتہ سے مذکور حدیث ہے باعث کا

حضرت عائشہ سے مروی ہے: ۔۱۱

Page 5: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

Analysis of the important narration of syyeda Ayesha Siddia (R.A.) 250 ____________________________________________________________

انہ کان عذابا یبعثہ هللا عزوجل علی من ملسو هيلع هللا ىلصعن الطاعون ما خیر لکا نبیملسو هيلع هللا ىلصالحکا اخبرلہ الحکا سالت نبی

الیثاءفجعلی وهللا عزوجل رحمۃللمومنین فلیس من عبدبقع الطاعون فیہ فیملث فی بلدہ صابر محتسبا یعلم

)۱۱(مثل اجر شھید۔ انہ لہ یصبہ اال ما کتب هللا عزوجل اال کان لہ

سے طاعون کے متعلق دریافت فرمایا تو نبی نے انہیں بتایا کہ یہ ایک ملسو هيلع هللا ىلص (ایک مرتبہ انہو ں نے نبی

عذاب تھا جوا ہلل جس پر چاہتا تھا بھیج دیتا تھا لیکن اس امت کے مسلمانوں پر ہللا نے اسے رحمت بنا دیا

اور اس شہر میں ثواب کی نیت سے صبر کرتے ہوئے ہے اب جو شخص طاعون کی بیماری میں مبتال ہو

ا س کے لیے لکھ دی تعالی نےصیبت اسکتی ہے جو ہللارکارہے اور یقن رکھتا ہو کہ اسے صرف وہی م

)و اسےشہید کے برابر ثواب ملے گا۔ہے ت

انسان پر انے بیماری اور تکلیف یل،معمو ہے اتا نظر عنصرغالب کا شکری نا میں انسان میں عصرحاضر

خندہ کو ریوں بیما اور لیف تکا امدہ پیش میں زندگی ہمیں اسالم جبکہ۔ جاتاہے لبریزہو انہیمپ صبرکا کے

۔ہے ملتی راہنمائی میں سلسلے اس سے مذکورہ حدیث۔ ہے دیتا درس کا کرنے برداشت سے پیشانی

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلصحضرت عائشہ سے مروی ہے کہ رسول ہللا ۔۱۲

)۲۱(تحرو لیلۃالقدر فی الوتر من العشر ۔

)کی طاق راتوں میں تالش کیا کرو (شب قدر کو عشرہ اخیرہ

کے ج ا ہے، شکار کا کاہلی اور تسایل میں سلسلے کے دہی انجام کی عبادات انسانی میں حاضر عصر

باال ،مذکورہ ہے پہلونمایاں سستی میں عبادات نفلی ساتھ ساتھ کے ادائیگی کی عبادات فرضی میں دور

۔ہے کرتی فراہم راہنمائی میں سلسلے کے اہمیت کی قدر شب ہمیں حدیث

نے ارشاد فرمایا: ملسو هيلع هللا ىلصحضرت عائشہ سے مروی ہے کہ رسول ہللا ۔۱۳

)۳۱(فی نمرالعالیہ شفاءاؤقال تریاقااول بکرہ علی الریق۔

) ویرے نہار منہ کھانے میں شفا ہے(مقام عالیہ کی کھجوریں صبح س

لئے کے لنے بد میں طاقت کو ضعف اساور ہےشکار کا کمزوری جسمانی انسان میں ضر حا عصر

وجہ کی جن ہیں تی ہو مشتمل پر اجزاء خطرناک مختلف کہ جو ہیں رہےکر انحصار پر ادویات بازاری

ہے تا کر تلقین کی کرنے استعمال خوراک سادہ ہمیں اسالم ہیں رہے بڑھ مسائل کے گردوں سے

۔ہے ملتی راہنمائی سے مذکورہ حدیث ہمیں ےلی کے نے پا قابو پر کمزوریاور

نے ارشاد فرمایا: ملسو هيلع هللا ىلصحضرت عائشہ سے مروی ہے کہ رسول ہللا ۔۱۴

)۴۱(توضو مما مست النار۔

وضو کیا کرو ۔)( اگ پر پکی ہو ئی چیز کھانے کے بعد

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلصحضرت عائشہ سے مروی ہے کہ رسول ہللا ۔۱۵

)۵۱(ع والفارہ والکلبالعفور والحداۃ۔خمس فواسق یقلن فی الحل والحرم الحیۃ والغراب االبق

)باوال کتااورکوا‘چیل ‘ چوہا‘جاسکتا ہے بچھو (پانچ چیزیں فواسق ہیں جنہیں حرم میں قتل کیا

دین میں بارے اس ہیں باعث کا خطرہ لیئے کے زندگی جوانسای االرض حشرات مختلف میں حاضرعصر

موذی خطرناک لیکن ہے حکم کا مارنے نہ تک جوں میں مقدس حرم ہیں موجود احکامات واضح کے اسالم

۔ہے گیا دیا حکم کا مارنے کو جانور

حضرت عائشہ سے مروی ہے: ۔۱۶لحاجۃاالنسان۔(۱۶) کنت ارجل النبیملسو هيلع هللا ىلصوھومعتکف وکان الیدخل البیت االا

معتکف ہو ئے تو محض انسانی ضرورت کی وجہ سے ہی گھر میں داخل ہوتے تھے۔) ملسو هيلع هللا ىلص (نبی

Page 6: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

251 Muhammad Hussain, Hafiz Hamid Ali Awan ____________________________________________________________

سے مسجد وہ ہو معتکف بھی جو کہ ہے تا جا پایا عام رجحان یہ میں بارے کے اعتکاف میں حاضر عصر

منفر اور مختلف سے ت نظریا ان کے لوگوں اسالمی تددیس لیکن سکتا جا نہیں بھی میں صورت کسی باہر

مذکورسے حدیث۔ ہے نہیں نقدغ کوئی میں نکلنے باہر سے مسجد لیے کے زندگی ضروریات ۔ہے دنظراتی

۔ ہے ملتی راہنمائی میں سلسلے اس

حضرت عائشہ سے روایت ہے: ۔۱۷

)۷۱(رج من بیتھا الرکعتین قیل الفجر۔ما بیدالیہ اذا دخل بیت السواک واخرہ اذا خکان اول

رات کو جب اپنے گھر داخل ہوتے تھے تو سب سے پہلے مسواک فرماتے تھے اور جب گھر سے ملسو هيلع هللا ىلص (نبی

نکلتے توسب سے اخر میں فجر سے پہلے کی دو رکعتیں پڑھتے تھے۔)

جنم بیماریاں سی بہت سے وجہ کی ہے،جس گیا دیا کر نظرانداز کو اہمیت کی مسواک میں ضر حا عصر

نہیں پروان شوق کا عبادت سے وجہ کی ہے،جس کم بہت اہتمام کا عبادات اندر کے گھروں۔ہیں رہی لے

راہنمائی بارے مسائل ان سے مذکورہ حدیث۔ہے ارہا میں تعطل تربیت و تعلیم کیت بچوں نہال نو۔رہا چڑھ

۔ہے ملتی

حضرت عائشہ سے مروی ہے: ۔۱۸

ان جاریۃ من االنصار زوجت والھا ترضت فتحوط شھر ھا فاردو ان یصلو

)۱۸(۔ عن الوصال فلعن الوصلیتی والمستو صلیتیملسو هيلع هللا ىلص فسالو رسول

( ایک عورت ان کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میری بیٹی کی نئی نئی شادی ہوئی ہے یہ بیمار ہو گئی

ہے۔ اور اس کے سر کے بال جھڑ رہے ہیں کیا میں اس کے سرپر دوسرے بال لگوا سکتی ہوں انہوں نے

فرمایا کہ نبی نے بال لگانے والی اور لگوانے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔ )

ساتھ ساتھ کے اس۔ہے گیا کر شکل کی کاروبار ایک خریدوفرخت کی بالوں ضرمیں انسانی حا عصر

سے حدیثاس ۔ہے کی متمذ سے سختی کی اس نے اسالم لیکن۔ ہے گیا بن فیشن ایک لگوانا بال مصنوعی

۔ہے ملتی راہنمائی ہمیں

نے ارشاد فرمایا: ملسو هيلع هللا ىلصسے مروی ہے کہ رسول ہللاحضرت عائشہ ۔۱۹

)۱۹(مر ارضا لیست الحد فھو احق بھا۔من ع

(جو شخص کسی ایسی زمین کو آباد کرے جو کسی کی ملکیت نہ ہو تو وہی اس کا زیادہ حق دار ہے۔)

ملکیت کی جگہ اس شخص واال نے کر اباد کو ان ہو نہ مالک کوئی کا جن زمین نامی بے میں حاضر عصر

میں بارے کے اس میں اسالم ہیں،جبکہ لیتے کر قبضہ پر اس مافیا طاقتورقبضہ ۔ہے جاتا رہ محروم سے

۔ہے ملتی راہنمائی میں سلسلے اس سے مذکورہ حدیث۔ہیں موجود تعلیمات واضح

سے مروی ہے: حضرت عائشہ ۔۲۰

)۰۲(دعھن فان لکل قوم عیدا۔ملسو هيلع هللا ىلص غربان ھما ابو بکر فقال لی النبیبکر دخل علیھا وعندھا جاریتان تان ابا

ر نے انہیں ڈانٹا تو نبی نے کبیاں دف بجا رہی تھیں ۔ابور ان کے ہاں آئے تو وہان دو بچمرتبہ ابوبک(ایک

ان سے فرمایا انہیں چھوڑ دو کہ ہر قوم کی ایک عید ہوتی ہے۔)

کا کاموں یشرع غیر اور باجا،ڈانس ڈھول،بینڈ میں تہواروں کے خوشی اور بیاہ شادی میں حاضر عصر

کے دف۔ہے شامل عمل شیطانی اسراف میں ان نہیں،کیونکہ گنجائش ا عقط میں اسالم کی جس ہے عام رواج

۔ہے ملتی سے حدیث راہنمائی ہمیں میں سلسلے اس۔ہے ملتی گنجائش حوالے

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلصحضرت عائشہ سے مروی ہے کہ رسول ہللا ۔۲۱

)۱۲(ال نورث ما ترکنا فھو صدقۃ۔

چھوڑتے ، ہم جو کچھ چھوڑ کر جاتے ہیں وہ صدقہ ہوتا ہے۔ )(ہم وراثت میں کچھ نہیں

Page 7: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

Analysis of the important narration of syyeda Ayesha Siddia (R.A.) 252 ____________________________________________________________

۔ ڑتے چھو نہیں کچھ میں وراثت ہم فرمایا نےملسو هيلع هللا ىلص نبی

حضرت عائشہ سے مروی ہے: ۔۲۲

)۲۲(لخامۃ معلمہ۔ وۃ فی جدارا لمسجد یصاقا اونحاظا ارای نخامملسو هيلع هللا ىلص ان رسول هللا

نے مسجد میں تھوک دیکھا تو اسے مٹی سے مل دیا۔ ) نبی علیہ السالم(

ہمیں تعلیمات اسالمی جبکہ ، ہے کیاجاتا انداز نظر کو پہلو کے صفائی میں وں مسجد میں عصرحاضر

کے عمل کے ملسو هيلع هللا ىلص نبی سے حدیث مذکورہ۔ ہے کرتی فراہم راہنمائی سے حوالے کے صفائی کی مسجد

۔ہیں ملتی راہنمائی ہمیں ذریعے

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلصحضرت عائشہ سے مروی ہے کہ رسول ہللا ۔۲۳

)۳۲(ال یقبل هللا صالۃ الحائض اال بخمار۔

)ز نہ پڑھے کہ وہ قبول نہیں ہوتی ( کوئی بالغ لڑکی دوپٹے کے بغیر نما

ہورہے پیدا مسائل کے پردہ سے وجہ کی جس ہیں زیراثر کے تہذیب مغربی نسل نوجوان میں حاضر عصر

۔ہیں ملتی راہنمائی سے مذکورہ حدیث۔ ہیں دی تعلیمات واضح سے حوالے کے پردہ نے اس ہیں

حضرت عائشہ سے مروی ہے: ۔۲۴

)۴۲(من کل خمسین شاۃ شاۃ۔ ملسو هيلع هللا ىلص امرنا رسول هللا

ہمیں حکم دیا ہر پانچ میں سے ایک بکری قربان کر دیں۔ )نے ملسو هيلع هللا ىلصنبی (

کا یدگی پسند نا پر پیدائش کی بچی جبکہ ہے جاتا اظہارکیا کا پرخوشی پیدائش کی بچے میں حاضر عصر

زمرے کے اسراف کہ جو ہے جاتا یا اپنا کو روایات اسالمی غیر پر پیدائش کی بچے۔ ہے جاتا کیا اظہار

حدیث مذکورہ۔ ہے جاتا دیا درس کا کرنے ادا عقیقہ پر پیدائش کی بچی اور بچہ میں اسالم جبکہ ہیں اتی میں

۔ ہے ملتی راہنمائی ہمیں سے

حضرت عائشہ سے مروی ہے: ۔۲۵

بقطع یدھا فاتیملسو هيلع هللا ىلص تسعیر المتاع و تجحرۃ فامر النبیکانت امراۃ مخزومیہ

من فی حد یا اسامہ ال اراک تکلمنیملسو هيلع هللا ىلص النبی فقال الی ملسو هيلع هللا ىلص بن زید فکلموۃ فکلم اسامہ النبی اھلھا اسامہ

خطیئا فقال الماھلک من کان قبلکم بانہ اذاد سرق فیھم الشریف ترکوہ و ملسو هيلع هللا ىلص حدود هللا عزوجل ثم قام النبی

)۵۲(از سرق فیھم الضعیف قطعوۃ والذی نفسی بیدہ لو کانت فاطمہ بنت محمد لقطعت یدھا یدا لمخزومیہ۔

مخزوم کی ایک عورت تھی جو لوگوں سے چیزیں عاریتا مانگتی تھی اور پھر بعد میں مکر جاتی ملسو هيلع هللا ىلص نبی (

نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دے دیا اس کے گھر والے حضرت اسامہ بن زید کے پاس آئے ملسو هيلع هللا ىلصنبی تھی

نے فرمایا اسامہ کیا تم ملسو هيلع هللا ىلص سے بات کی تو نبیملسو هيلع هللا ىلص اور اس سلسلے میں ان سے بات چیت کی انہوں نے نبی

کے لیے سمجھتے ہو کہ تم مجھ سے ہللا کی حدود کے بارے میں بات کر رہے ہو پھر نبی خطبہ دینے

کھڑے ہوئے اور فرمایا تم سے پہلے لوگ اس لیے ہالک ہو گئے کہ جب ان میں کوئی معزز چوری کرتا

تو لوگ اسے چھوڑ دیتے تھے اور اگر کوئی کمزور آدمی چوری کر لیتا تو اس کے ہاتھ کاٹ دیتے تھے

ری کرتی تو میں اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر فاطمہ بنت محمد بھی چو

)س مخزومیہ عورت کا ہاتھ کاٹ دیا۔نے املسو هيلع هللا ىلص اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا پھر نبی

جس ہے رائج قانون کا جنگل میں دور موجودہ۔ ہے چکا ہو ممکن نا ل حصو انصاف میں حاضر عصر

میں مہیاکرنے وانصاف رازعدل کا وسکوں امن کا معاشرہ جبکہ ہے مترادف کے بھینس کی اس الٹھی کی

سے مذکورہ حدیث۔ ہے زوردیتا پر کرنے پورا کو ں تقاضو کے وانصاف عدل یکساں اسالم۔ ہے مضمر

۔ ہیں ملتی ئی راہنما

سے پوچھا : نبی علیہ السالمحضرت عائشہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ۔۲۶

Page 8: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

253 Muhammad Hussain, Hafiz Hamid Ali Awan ____________________________________________________________

)۲۶(۔ان لی جارین فانی ایھما اھدی قاال افرابھما مسک بابا

ادہ کا دروازہ تم سے زی نے فرمایا اس کو جس ملسو هيلع هللا ىلص ہوں تو ہدیہ کسے بھیجوں ؟ نبی (اگر میرے دو پڑوسی

)قریب ہو۔

زیادہ سے سب میں تعلیمات اسالمی جبکہ ہے جاتا کیا انداز نظر کو حقوق کے پڑوسیوں میں دور موجودہ

۔ہے ملتی راہنمائی میں سلسلے اس سے مذکورہ حدیث۔ہے پڑوسی قریبی دار حق کا ہدیہ

حضرت عائشہ سے پوچھا گیا: ۔۲۷

کان احب الیہ قالت ابو بکر قلت ثم من قالت ثم عمر قلت ثم من قالت ابو ملسو هيلع هللا ىلص قلت الی اصحاب رسول هللا

)۲۷(اح قال یزید قلت ثم من قال فسلت۔عبیدہ بن الجر

ے کو اپنے صحابہ میں سب سے زیادہ محبوب کون تھا؟ انہوں نے فرمایا حضرت ابو بکر میں نملسو هيلع هللا ىلصبی (ن

پوچھا اس کے بعد انہوں نے فرمایا حضرت عمر ، میں نے پوچھا اس کے بعد انہوں نے فرمایا ابو عبیدہ

بن الجراح میں نے پوچھا اس کے بعد تو وہ خاموش رہیں۔ )

ہیں کرتے شش کو کی کرنے پیدا وتفریط افراط میں ذات کی کرام صحابہ گ لو علم کم میں حاضر عصر

۔ہے ملتی راہنمائی ہمیں سے حدیث مذکورہ نہیں گنجائش گوئی کی اس میں اسالم جبکہ۔

حضرت عائشہ سے مروی ہے: ۔۲۸

بینما ھی عندھا دخل علیھا بجاریۃ و علیھا جالجل یصوتن فقالت: ال تدخلنھا علی اال ان تقطعو جالجلھا۔

)۲۸(ال تدخل المالئکۃ بیتا فیہ جر س۔یقول: ملسو هيلع هللا ىلص وقالت: سمعت رسول هللا

(ان کے یہاں ایک بچی آئی جس کے پاؤں میں گھونگھرو تھے او ان کے بجنے کی آواز آ رہی تھی

اورحضرت عائشہ نے فرمایا میرے پاس اس بچی کو نہ الؤ، االیہ کہ کہ اس کے گھنگھرو اتار دو۔

ل نہیں فرشتے داخحضرت عائشہ نے فرمایا کہ میں نبی کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس گھر میں

)ہوتے جس میں گھنٹیاں ہوں۔

ونمائش نمود نے عورت۔ ہے رہا ہو شکار کا پرستی توہم اور خراخات سی بہت انسان میں عصرحاضر

ہے کرتا مذمت سے سختی اسالم کی جن۔ ہیں ےاپنالی یقے طر طور یشرع غیر سی بہت میں روپ کے

۔ ہے ملتی راہنمائی سے حدیث

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلصسے مروی ہے کہ رسول ہللاحضرت عائشہ ۔۲۹

)۲۹(فی معصیبۃ و کفارتہ کفارۃ یمین۔ ال نذر

(ہللا کی نا فرمانی میں کوئی منت نہیں ہوتی اور اس کا کفارہ وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہوتا ہے۔)

اور گھڑنا بہتان ، کرنا قتل کو بدکاری،اوالد چوری،مثال میں بڑائیاں معاشرئی سی بہت میں حاضر عصر

ہمیں سے مذکورہ حدیث۔ہے کرتا مذمت سے سختی کی بڑئیوں ان اسالم۔ کرنا نافرمانی میں کام کے نیکی

۔ ہے ملتی راہنمائی

حضرت عائشہ سے مروی ہے: ۔۳۰

)۳۰(رخص ال ھل بیت من االنصار فی الرقیۃ من کل ذی خمسہ۔ ملسو هيلع هللا ىلص ان رسول هللا

نے انصار کے ایک گھرانے کو ہر ڈنک مارنے والی چیز سے جھاڑ پھونک کرنے کی نبی علیہ السالم(

اجازت دی تھی۔)

حدیث ہیں جاتی دی رکھ چیزیں کھلی۔جاتا کیا نہیں استعمال کر پھونک جھاڑ کو چیزوں حاضرمیں عصر

۔ ہے کرتا راہنمائی ہماری میں سلسلے اس مذکورہ

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلصہللا حضرت عائشہ سے مروی ہے کہ رسول ۔۳۱

Page 9: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

Analysis of the important narration of syyeda Ayesha Siddia (R.A.) 254 ____________________________________________________________

)۱۳(ل من کسبہ وان ولدہ من کسبہ۔ان اطیب ما اکل الرج

س کی ا( انسان سب سے پاکیزہ چیز کو کھاتا ہے وہ اس کی اپنی کمائی ہوتی ہے اور انسان کی اوالد بھی

کمائی ہے۔ )

کو مال یا اشیاء کی دوسروں خطر و خوف بال ہے کرتا سلب حقوق کے دوسروں انسان میں ر دو کے اج

۔ہے ملتی راہنمائی سے حدیث مذکورہ۔ ہیں واضح تعلیمات بارے اس جبکہ۔ہے سمجھتا مال اپنا

نے ارشاد فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلصحضرت عائشہ سے مروی ہے کہ رسول ہللا ۔۳۲

)۳۲(کلھم یشفعون لہ اال شفعوا فیہ۔ ما من میت یصلی علیہ امۃ من المسلمین یبلغون مائۃ،

میت پر سو کے قریب مسلمانوں کی جماعت نماز جنازہ پڑھ لے اور اس کے حق میں (جس مسلمان

سفارش کر دے، اس کے حق میں ان لوگوں کی سفارش قبول کر لی جاتی ہے۔ )

ہمیں سے حدیث مذکورہ۔ہے جاتی برتی تہی پہلو سے کرنے شمولیت میں زہ نمازجنا میں حاضر عصر

۔ہے ملتی راہنمائی

ملسو هيلع هللا ىلص کے سامنے ذکر کیا کہ نبی عائشہ اسود کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ کچھ لوگوں نے حضرت ۔۳۳

کے وصی حضرت علی تھے انہوں نے فرمایا:

)۳۳(متی اوصی الیہ فقد کنت مسندتہ الی صدری او قالت حجری، و ماشعرت انہ مات فمتی اوصی الیہ۔

نے کب انہیں اپنا وصی مقرر فرمایا ہے؟ میں نے نبی علیہ السالم کو اپنے سینے کا سہارا بی علیہ السالم(ن

دیے دیا ہواتھا انہوں نے ایک طشت منگوایا باالخر میری گود میں ہی ان کی روح نے پرواز کیا اور

وصی کب مقرر کا وصال ہو چکا تو نبی علیہ السالم نے انہیں اپنا ملسو هيلع هللا ىلص مجھے معلوم بھی نہ ہو سکا کہ آپ

فرما دیا؟ )

گھڑلیں باتیں کی قسم غلط بعد مرنے کے والے مرنے کہ ہے رہا پا فروغ رواج غلط ایک میں دور موجودہ

دیتا درس کا لکھنے وصیت ہمیں میں سلسلے اس اسالم۔ہے ہوتا وابستہ مفاد کا ان میں جس ہیں جاتی

۔ہے ملتی راہنمائی سے مذکورہ حدیث کہ جیسا۔ہے

دور جدید میں اگر ہم سیدہ عائشہ صدیقہ کی مرویات سے اخذ ہونے والی مذکورہ باال نکات سے رہنمائی

حاصل کرتے ہوئے ان پر ان کی روح کے مطابق عمل کریں تو یقینی طور پر اس کے سماج اور پورے

المی فالحی معاشرے معاشرے پر نہایت خوشگوار اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور اس طرح ہم ایک مثالی اس

کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔

تحوالہ جا

، رقم ۹۹۱ھ)ص:۱۴۲۱، الریاض،دارالسالم للنشر والتوزیع مسلم بن حجاج، الجامع الصحیح( ۔۱

۔۲۲۳۲الحدیث:

۔۲۶۶۹، رقم الحدیث:۴۶۲ایضا، ص: ۔۲

۔۲۸۶، رقم الحدیث: ۱۳۳یضا:ص:ا ۔۳

ھ) ص: ۱۴۱۹دارالسالم للنشر والتوزیع ، ،الریاض الجامع الصحیح(بخاری، محمد بن اسماعیل، ۔۴

۔۴۵۹، رقم الحدیث: ۷۹

، رقم ۵۹۴ھ) ص: ۱۴۲۰، ،دارالسالم للنشر والتوزیع الریاض (مذی، محمد بن عیسی، الجامع تر ۔۵

۔۲۶۱۲الحدیث:

۔۶۴۵۶، رقم الحدیث: ۱۱۲۱بخاری، الجامع الصحیح، ص: ۔۶

۔۲۰۷۴، رقم الحدیث: ۴۷۷، ص:ترمذی، الجامع ۔۷

۔۶۱۷۹، رقم الحدیث:۱۰۷۷بخاری، الجامع الصحیح، ص: ۔۸

Page 10: ANALYSIS OF THE IMPORTANT NARATIONS OF ... 4/Issue 2, 2018...SIHAH AL-SITTAH ںیم ینشور یک ہتس حاحص اک نیماضم مہا ےک تایورم یک ہ قیدص ہشئاع

255 Muhammad Hussain, Hafiz Hamid Ali Awan ____________________________________________________________

۔ ۶۰۱۴، رقم الحدیث: ۱۰۵۲ایضا، ص: ۔۹

۔ ۲۴۵۷،رقم الحدیث: ۳۹۶ایضا، ص: ۔۱۰

۔ ۲۴۵۳، رقم الحدیث: ۳۹۵ایضا،ص: ۔۱۱

۔ ۳۴۷۴، رقم الحدیث:۵۸۶ایضا، ص: ۔۱۲

۔ ۱۵۲۰، رقم الحدیث: ۲۴۷ایضا، ص: ۔۱۳

۔ ۲۰۱۷، رقم الحدیث: ۳۲۳ایضا، ص: ۔۱۴

۔ ۲۰۴۸، رقم الحدیث:۹۱۴مسلم،الجامع الصحیح، ص: ۔۱۵

۔ ۳۵۳، رقم الحدیث: ۱۵۴ایضا، ص: ۔۱۶

۔ ۱۱۹۸، رقم الحدیث: ۴۹۷ایضا، ص: ۔۱۷

۔ ۲۹۷، رقم الحدیث: ۱۳۷ایضا، ص: ۔۱۸

۔ ۲۰۳، رقم الحدیث:۱۰۸ایضا، ص: ۔۱۹

۔۵۹۳۴، رقم الحدیث: ۱۰۴۱بخاری، الجامع الصحیح، ص: ۔۲۰

، رقم ۴۴۷ھ ) ص:۱۴۳۰، ،دارالسالم للنشر والتوزیع الریاض (ابن ماجہ، محمد بن یزید، السنن ۔۲۱

۔ ۲۴۷۹الحدیث:

۔۲۳۳۵، رقم الحدیث: ۳۷۵بخاری، الجامع الصحیح، ص: ۔۲۲

۔ ۳۵۲۹، رقم الحدیث: ۵۹۴ ایضا ، ص: ۔۲۳

۔ ۲۶۸، رقم الحدیث: ۱۲۶مسلم ، الجامع الصحیح ،ص: ۔۲۴

۔ ۴۵۷۷، رقم الحدیث: ۷۷۹ایضا، ص: ۔۲۵

۔ ۴۰۸، رقم الحدیث: ۷۲بخاری، الجامع الصحیح، ص: ۔۲۶

۔ ۶۵۵، رقم الحدیث:۱۱۴ابن ماجہ ، السنن، ص: ۔۲۷

، رقم ۵۷۶ھ)ص:۱۴۳۰، ،دارالسالم للنشر والتوزیع الریاض ابو داود، سلیمان بن اشعث، السنن( ۔۲۸

۔ ۲۸۳۳الحدیث:

۔ ۳۴۷۵، رقم الحدیث:۵۸۶بخاری، الجامع الصحیح، ص: ۔۲۹

۔۲۸۰۳، رقم الحدیث:۶۳۱، ص: الجامع ترمذی، ۔۳۰

۔ ۲۵۹۵، رقم الحدیث:۴۲۰بخاری، الجامع الصحیح، ص: ۔۳۱

۔ ۱۰۲، رقم الحدیث:۲۰ابن ماجہ، السنن، ص: ۔۳۲

۔ ۳۴۴۶، رقم الحدیث:۶۲۸ایضا، ص: ۔۳۳