translation 8 soum and hajj from al-baqarah complete

34
ی ئ ز سف و ی ب ی ز گ ن اور ت س گ ا۲۰۱۳ ۔ وعات ض و م م( ہ ے ا ک, ج حم اور و ض ر مب ن سط ق ی ک م ج زا ت ی ئ وعا ض و م لہ وار س ل س8 @ ے یتار د ر ق ارہL ہ نM ک ش ای کا ل ادت ک ی س لا ک و کز ت ز ح تِ وت ل س ے ا ک, ن مت دس ق م ے ک م یe عظِ , نi را ق ے ک ی ل عاِ ات ی د ک لام کِ ت ح صا ے اور( ہ ر م دہ اM س ب ی اM ے ن س ق ی ق ح ت ک ای و کہ ات ج ے، ئ و( ہ ی گ د ن ر رہ م رور ے ، ئ ز جس عا ی ا ک ے سل ل س ک ے ای ک م ج زا ت ی ئ وعا ض و م ے ک, نi را ق ے ،( ہ, انM سِ , ان انM س رف ص ے۔( ہ ی ک دا ت ی ز، اe ظ نM ش ی ی ے ک صد ق م ے واحد ک ل ح ے ک ل ی سا م ی ئ ا زنe ظ نM ش ی ی ن در مت[ وعات ض و مthemes ، اور ا ت ی ر د ک ر ص ت خ م ر ک ر کب س و ک م ج ح ے ک م( ہ م اس ت ب س کا@ ے یت ور د ز رL ت] ے لت ے کت ش ح ے،( ہ ا رن ک ار ت ت ح ا ز ت ر گ ے س م( ہ م ل ی و ط ی ل وا@ ے یت ر د ک دہ ر ق و ج ی ک ے م ج ز ت ل م کا ک ای ا۔ انL ن ن ت( ہ ن ر س می ن ت ت¤ ی' ے یت ا ز ج ہ عا ی ت غ را ق اور ت ب ل ن ا ہ ق وی ل مط، رات عا ت س ، ا ات( ہ ی² بM س ت ود ج و مزL ت دم دم ق ن ق مت ون ی ار ت غ ی ئi را ق ز ت ر شب زe ظ نِ ز ت ہ ر ی ی ک م ج زا ت شL ت ر( ہ ے کہ ک ن ھت ک ن دL تi ے ۔ اور ا( ہ ی ھت ک ز رe ظ نM ش ی ی و ک ی ئ عا م ی ار ج مل اور اM ت ملا ا رت ص، ورات جا م, ان ن مت ز ج ے اوا کز ت ز ح ت ز ھL پ اور ے( ہ ا ت گ ا ر دن ک دہ ر ب ک نز تˆ ' ے ہل ن و ک لاح صط ا ا نe ط ق ل ور غِ ل ی ا ق ے س ات ع ل ی ئ ز ع, ن ی ز ت د ت¤ سب م, ن ح ک در ای ا ت یز ف ت ت ع سری و وL ی ی ک ی ئ عا م ے ک حات لا صط و اe اظ ق ل ا ا ے ن ئ ی را ئ ا ی د ھ پ صد ت ق ک ن ای مت م ج زا ت ے کہ( ہ وت یM ی ر کا م ہ اس ا ے ۔ی( ہ ی گت ر دی ک ت م د حِ M ش ی ی اکہ ے ن( ہ ا ت گ ا ت کزر مف و ک ور عM س و ل ق ع و م عل ار ت ع م ادی ت ب ی ے ۔ کام کا( ہ ن ت( ہ ن ل م اM س ہ زیe ظ ن ا دہ ن ت ق ع ت م مد ی ک م ج زا ت یe ظ ق ل ے( ہ رi ا' ے حل ک ی ے ۔ ات( ہ اک رL ے ن س ات ت ص ع تن اور وM ش ت لاi ی ا ک م س ق ر( ہ1

Upload: aurangzaib-yousufzai

Post on 22-Jul-2016

29 views

Category:

Documents


3 download

DESCRIPTION

In the Series of Most up to date Thematic Translations of Quranic Texts presently under way, the themes of SOUM and HAJJ (Fasting and Pilgrimage) are rationally and logically translated by the writer in an academic and intellectual perspective doing away with the existing traditional style which is based on most commonplace literal meanings presented in an aura of ancient mythical background. This work is supported by an array of most authentic Arabic lexicons enjoying global recognition.

TRANSCRIPT

Page 1: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

اگستاورنگزیب یوسفزئی۲۰۱۳

م موضوعات ۔صوم اور حج ک ا ہ ے ہسلسل وار موضوعاتی

8 تراجم کی قسط نمبر

بب تحریر کو کلاسیکل ادب کا ایک شہ پارہ قرار دیتے ہوئے، جو کہ اب ایک تحقیق ب* عظیم کے مقدس متن کے اسلو آا قرآا* کے موضوعاتی تراجم کے ایک ب* شا* ہے ، قر ب/ عالی کے شایا ب2 کلام کی ذا سے ثابت شدہ امر ہے اور صاح

سلسلے کی اس عاجز نے ، روز مرہ زندگی میں درپیش نظریاتی مسائل کے حل کے واحد مقصد کے پیش نظر، ابتدا [ پر زور دینے کا سب2 اس مہم کے حجم کو سکیڑ کر مختصر کر دینا،themesکی ہے۔ صرف موضوعا/ ]

اور ایک کامل ترجمے کی خوفزدہ کر دینے والی طویل مہم سے گریز اختیار کرناہے، جس کیے لیے مطلوبہ قابلیت اورفراغت یہ عاجز اپنے تئیں میسر نہیں پاتا۔

آانی عبارتوں میں قدم قدم پر موجود تشبیہا/، استعارا/، محاورا/، ضرب الامثال اور بر نظر سیریز قر پس تراجم کی یہ زیبل غور لفظ یا اصطلاح کو پہلے بریکٹ زدہ کر دیا آاپ دیکھیں کے کہ ہر قاب مجازی معانی کو پیش نظر رکھتی ہے ۔ اور

گیا ہے اور پھر تحریر کے اواخر میں ا* الفاظ و اصطلاحا/ کے معانی کی پوری وسعت تقریبا ایک درجن مستند ترینبش خدمت کر دی گئی ہے ۔یہ اس امر کا ثبو/ ہے کہ تراجم میں ایک فیصد بھی ذاتی رائے یا عقیدہ عربی لغا/ سے پیآالائشوں اور یا نظریہ شامل نہیں ہے ۔ کام کا بنیادی معیار علم و عقل و شعور کو مقرر کیا گیا ہے تاکہ ہر قسم کی

آا رہے لفظی تراجم کی مذمت اور ا* کو کالعدم قرار دینے کی سفارش کی گئی تعصبا/ سے پاک رہے ۔ اب تک چلے آا* کی شکل کو یکسر بگاڑ دینے میں یہی لفظ بہ لفظ تراجم س2 سے بڑا فتنہ ثابت ہو چکے ہیں۔ ہے کیونکہ قر

یہ عاجز خود بھی کوئی مسلک نہیں رکھتا اور نہ ہی مذہبی گروہ بندی پر یقین رکھتا ہے۔ اس عاجز کا تناظر صرف خالقب/ انسانی کے ترقی یافتہ ترین مرحلے اور اس کی مجموعی تخلیق ہے ، کائنا/ کے کاسمک مرحلے سے لے کر حیا

آا* ۔ تک ۔ اور تخلیقی کاروائیوں میں خالق کی کردار سازی کی ہدایا/ کا واحد ماخذ و منبع ، اس کی کتاب القربل مقصود کی جان2 رواں دواں رکھتی جس کی صحیح شکل کی پیروی انسا* کو نسل در نسل اس کی متعین شدہ منز

ہے۔ بر نظر پر کی گئی جدید ترین عقلی و علمی تحقیق پر نظر ڈالتے بm زی آائیے متعلقہ تناظر کے اس بیا* کے بعد موضو تو

ہیں ۔

،۔،۔،۔،۔،۔،۔،

1

Page 2: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

: آیت تک ۲۰۲ ے س ۱۸۳ ۃالبقرم ج��و فی الحقیقت م م کی ی ا ہقرآن حکیم کی چن��د آی��ات ک ت��رجم ہ ہ ے ے، اور جس کا گراں مای بوجھ اٹھان کی ےایک ال محدود علمیت کی متقاضی ہ ہے

یں رکھتا، چند قریبی اعزاء ک اصرار پر ےی ناچیز استطاعت ن ہ ایooooک حقیرسooooی کوششہی ذات ب��اری تع��الی ہے۔اور ایک ناگزیر ضرورت ک طور پر انج��ام دی ج��ا ر ہ ے

ے ک کس��ی بھی بھ��اری غلطی ک احتم��ال سالتمooooاس ےک درب��ار ع��الی میں ے ہ ہےےمحفوظ رکھ اور اس حقیر کوشش ک نتیج میں دوستوں کو جس�تجوئ ے ے ے

ر ور ہحق کی حالت اضطراب س نجات د کر شرح صدر کی دولت س ب ہ ے ے ےے۔فرمائ

ک ضمن میں جن لفظی معانی کا استعمال کی��ا گی��ا ان ہےاس ترجم ے ےےکی تفصیل سند ک طور پر ترجم ک آخر میں ے دے دی گooئی ہے۔ متعooدد مسooتند لغoooا/ے

ب/ راغ2"، "قooاموس الوحیooد" وغooیرہ وغoیرہ شooامل ہیں۔ اس لooیے سooے مoدد لی گooئی ہے جن میں "لین"، "المنجooد"، "مفooرداآاخر میں ضرور ملاحظہ کریں۔ بریکٹوں میں لکھے گئے عربی الفاظ کے معانی اس تحریر کے

ب* عظیم جیسoے ادبی شoہ آا تoرجمے میں ایoک بنیoادی تقاضoہ سoمجھتے ہooوئےیہ خoاص کوشoش کی گoئی ہے کہ قooربب عooالی اسooتعمال کیooا گیooا ہے، اردو میں بھی زبooا* و بیooا* کے اسooی انoداز کی پارے میں عربی زبoا* و بیooا* کooا جooو اسooلوبر توفیoق ادا کیooا جoا سoکے۔ اور اس للہی کے بلنoد مقoام کoا حoق بقooد ب ا عکاسoی کoرنے کی کوشoش کی جoائے تoاکہ کلامااس عمoومی اور رائج الooوقت رحجooا* مقدس کلام کا درجہ گھٹا کر ایک بازاری اسلوب میں لفooظ بoا لفooظ تoرجمہ کoرنے کے کی حوصلہ شooکنی کی جooائے جس کی ہooر فاضooل مoترجم پooیروی کoرنے کے جooرم میں ملoوث ہے،کیooونکہ یہ انoداز حقیقی

معنی کو یکسر تبدیل کر دیتا ہے۔ ارو سoے بین بز بیoا* میں تشoبیہ، اسoتعارے ، محooاورے اور امثoال و علامoا/ کی یہ یoاد رہے کہ عoربی زبoا* اور انoدا السooطور جooو مفہooوم پوشooیدہ ہے اور سooیاق و سooباق کooو یooا تحریooر کے تسلسooل کooو بooاہم جooوڑنے میں جooو الفooاظ و حooروفبل زبا* کے لoیے سoمجھنا کچھ مشoکل نہیں، وہ س2o کچھ تoرجمے میں بھی بoدرجہ اتم موجoود محذوف ہیں، جنہیں اہ ہوناضروری ہے۔نیزبنیادی معانی کے ساتھ وابستہ رہنا بھی ایک لازمی امر ہے۔ ا* نکا/ کو عمooومی طooور پooر نظooر انooداز کیooا جاتا رہا ہے جس کی وجہ سے تراجم اللہ کے پیغام کو اس کی حقیقی شoکل میں بیooا* کoرنے سoے قاصoر رہooتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ تراجم عقلیت پسندوں کے سروں کے اوپر سے گoذر جoاتے ہیں اور تoراجم کے اردو متoو* کoو عمومoا بے ربoط،

( کے معیار سے کمتر قرار دے دیا جاتا ہے۔Rationalityغیر مسلسل اور عقلیت ) احبooاب کے علم میں لانے کے لooیےیہ بھی عooرض ہے کہ اس جooزوی تooرجمے کی کوشooش کے دورا* ایooک اوربہ ادراک میں وارد ہooوئی ۔وہ یہ کہ اگooر تooرجمے کی مہم درج بooالا اہم حیرا* کن اور عدیم النظیر دریافت اس عooاجز کےحیط

2

Page 3: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

آا جاتی ہے جسooے کسoی مزیooد تشoریح امور کو پیش نظر رکھتے ہوئے سر انجام دےدی جائے تو ایک ایسی تخلیق سامنے آامooد ہooو جاتooا ہے اور بooا/ کooو آاتی۔ یعنی تooرجمہ بooذاتہ تشooریح و تفسooیر کی صooور/ بر یا تفسیر کی قطعا ضرور/ پیش نہیں بت خداونooدی کے عظیم تooر مقصooود و آا*، ہooدای بم قر سمجھانے کے لیے کسی بھی مزید مشقت سے بچا لیتا ہے۔ یعنی مفہوللہی کی کسی صرفی و نحooوی مطلوب کی روشنی میں، ستاروں کی مانند چمکتا دمکتا واضح ہوتا چلا جاتا ہے اور کلام ابب دانش ااولی الباب ، یعنی اصooحا ارو سے ب* حکیم جو اپنے متن کی آا تحلیل کی ضرور/ سےبے نیاز کر دیتا ہے۔ لہذا قر و بینش اور علماء و فقہا کے لیے نازل کیا گیا ہے، صoرف ایoک منصoوبہ بنooد اورمتعین ہooدف سooے لیس معیooاری تoرجمے کےبج ذیoل تoرجمہ ،جooو ایoک تجربoاتی کوشooش سoے زیoادہ کچھ ذریعے ہرکس و ناکس کے لیے سہل الحصول ہو جاتا ہے۔ در

نہیں، اس حقیقت کی خود گواہی دے گا۔ اس ضمن میں رفقاء کی رائے کا شد/ سے منتظر رہونگا۔آایت مبارکہ بر بحث کے حoوالے سoے183ترجمہ oزی mوoا موضoباق، یoیاق و سoاہم اگرسoا ہے۔ تoا گیoکی mروoے شoس

بر غائر مختصر اعادہ بھی کر لیا جائے تoو گزشooتہ سooے پیوسooتہ سلسoلہ ذہن نشooین ہooو کooر فہم و کچھ سابقہ تفصیلا/ کا بنظلی کے پاک نام سے ابتدا کرتے ہیں۔ آائیے اللہ تعال ادراک کی رکاوٹیں دور کرنے میں مددگار ہوگا۔ تو

- - - - - -

آا رہooا ہے وصooیت کooرنے کے لازمی فریضooے کooا ] [ اور وصooیت میں۱۸۰دراصooل یہooاں سooابق سooے موضooوm چلا لی کہ وصی کی جoان2 سoے اگoر کoوئی نoا۱۸۱بدنیتی سے تبدیلی لا کر ورثاء کا حق باطل نہ کرنے کی تلقین کا ] [۔ حت

[ معooاملہ ہے ۔ قصooاص میں۱۷۹انصافی ہوئی ہو تو اس کو بھی درست کرنے کی ضرور/ کا۔ پھر قتل کے قصاص کooا ] انصاف کا بھی ذکر ہے اور اس ضمن میں معافی اور احسا* کا بھی۔ حoد ودسoے تجoاوز نہ کoرنے اور زیoادتی نہ کoرنے کoا

بد قلبی کی راہ یہ نہیں ] [ کہ تم منہ کس طرف پھیرتے ہooو ،۱۷۷بھی ۔ اور یہ بھی واضح فرمایا گیا ہے کہ نیکی اور کشابہ حیooا/ پooر یقین اور ملائکہ، کت2 مشرق کی طرف یoا مغooرب کی جooان2، بلکہ اللہ کے وجooود پooر یقین، اگلے بلنooد ترمooرحلبت قلبی اور شooعوری ذا/ کے ارتقooاء کی راہ ہے۔ اورپیغمبروں پر یقین قائم کر کے اپنا مال ضرور/ مندوں پر خرچ کرنا وسعلوۃ دینا، عہد کو پورا کرنا اور مشکلا/ میں استقامت دکھانا موضوm ہے۔ یعنی سابقہ متن سراسooر نیز صلا/ ادا کرنا، زک

"کردار سازی کے احکاما/ اور تربیت" پر مبنی ہے۔ آانے والے متن کے بارےمیں یہ مت سوچیں کہ یکدم ایک علیحدہ موضوm شروm کر دیا آاگے پس دوستو، اب

آاگے بھی ذکoر آا گیoا ہے۔ یقینoا گیا ہے جس میں اچانک بھوکا رہنے، یعنی جoبری خoود اذیoتی کی نoام نہooاد رسoم کoا ذکoر ب* خود مکمooل طooور پرکooردار آا* بزبا حالا/ کے ایک مخصوص مرحلے میں کردار سازی ہی کی تربیت کا ہے۔ ویسے بھی قر سازی ہی کے ایک دائمی ضابطے کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ایک بooاکردار جمooاعت پیooدا کooیے بغooیر الہooامی یooا دنیooاویآاج کوئی بھی بہتر سے بہترین نظریہ عملی شکل میں نہیں ڈھالا جا سooکتا۔ بھooوک پیooاس سooے پرہooیز اور جooبری خooود اذیooتی

3

Page 4: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

لی پیدا کooرکے معاشooرے میں فلاح و تooرقی کoا بooاعث بنooنے کooا کooوئی ثبooو/ تک کردار سازی میں ممد و معاو* ہونے یا تقو فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بلکہ اس کے برعکس یہ نام نہاد "عباد/" تو انسoا* کی تمoام صooلاحیتیں نچooوڑ کoر اسoےب2 دم،صرف کھانے عضو معطل بنا دیتی ہے۔اور وہ جھنجھلاہٹ ، چڑچڑے پن ، پیاس اور جسمانی کمزوری کا شکار، ل

آایت مبooارکہ بس منظooر پooر ایooک نظooر ڈالooنے کے بعooد اب آائیے پ ۱۸۳پینےکے وقت کا انتظار کرنے کے قابل رہ جاتا ہے۔ تو آایت ترجمے کے بعد رواں جاری ترجمہ بھی پیش کر دیا گیا ہے:- آایت در سے شروm کرتے ہیں۔

كم لعل قبلكم من ذين ال على كتب كما الصيام عليكم كتب آمنوا ذين ال ها أي ياقون ﴾١٨٣﴿ تت

ل ایمان، تم سب ک لی ان تمام امور ک پیش نظر ےا ا ے ے ہ آایoooا/ے جن کoooا ذکoooر سoooابقہ [ کا دور لازم کر دیا گیا ہے۔ یہ بالکل ایسا ہی نظام ہے جیساالصياممیں کیا گیا ، ایک مخصوص پرہیز و تربیت ]

کہ تم سے قبل گزر جانے والی اقوام کے لیے بھی لازم کر دیا گیا تھا تاکہ تم س2 اللہ کی ہدایا/ کی نگہداشت کےذریعے اپنی شعوری ذا/ یا خودی کا تحفظ کرسکو۔

معدودات اما رر‌  أي رخ ا�ا مم ��ا ر ر�ا نن مم ة� ر�د بع رف مر‌ رف رس ل� رل رع نو ر�ا ضضا بر‌� �م ر ا�م بمن ر* ر ا رمن رف يطيقونه   ذين ال وعلىمسكين طعام ه  فدية ل خير فهو خير ا تطوع فمن كم   ل خير تصوموا وأن إن  

﴿ ر* امو رل نع رت نم ات ﴾ ١٨٤ا ن

معدودات کیونکہ یہ تمہارے لیے ایک عظیم مقصد کی تیاریوں کے د* ] اما ہیں لہذا تم میں سے وہ جو[ أي [، یا ابھی جستجوئے حق کے سفرمر يضاابھی اپنے ایما* و ایقا* کے بارے میں کمزوری یا شبہ میں مبتلا ہوں ]

سفر کے درمیا* میں ہوں ] آانے والے دنوں کے لیے موخر کر دیں۔ نیز وہعلى [ تو انہیں چاہیے کہ وہ اپنی تیاری [ ہوں تو ا* کےيطيقونهلوگ جو کسی بھی سب2 سے اس فریضے کو بہ مشقت یا بمشکل انجام دے سکتے ہوں]

[مساکین کی ضروریا/ پوری کریں کیونکہفديةلیے واج2 ہے کہ اس تقصیر یا کوتاہی کے بدل یا تلافی کے طور پر] جو بھی مال و دولت رضاکارانہ طور پر عطیہ کرے تooو یہ اس کے حooق میں بھلائی یعooنی اس کی شooعوری ذا/ کے ارتقooاء

[ تو تم س2 کے لیےتصومواکا باعث ہوگا۔ اور اگر تم س2 ا* مخصوص امور میں پرہیز کی راہ اختیار کروگے ]اس میں بھلائی ہے اگر تم یہ حقیقت اچھی طرح جا* لو۔

والفر قان الهدى من نات وبي اس لن ل هدى القر آن فيه أنزل ذي ال ر مضان  شهر فليصمه هر الش منكم شهد رر‌  فمن رخ ا�ا مم ��ا ر ر�ا نن مم ة� ر�د بع رف مر‌ رف رس ل� رل رع نو ر�ا ضضا بر‌� رم ر* ر ا رمن رو بكم   �ه الل ير يد

﴿ ر* ار‌و ا� نش رت نم ا� �ل ر رع رل رو نم ا  ردا ر¥ رما ل� رل رع ر¦ oل� ر ال ار‌وا مب ر� ات بل رو ر� ر�د بع نل ا الوا بم ن� ات بل رو رر‌ نس اع نل ا ام ا� بب اد بر‌� ا� رلا رو رر‌ نس ا§ نل ﴾ ١٨٥ا

4

Page 5: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

]ہی جنگ و جدل اور ظلم و استحصال کی بازاری مذمومر مضانگرم انتہائی ایک کی ] ب/ حال ] [ عمومی صور ار‌ ن آا* جیسی راہنمائی کی کتاب نازل کی گئی، جو دراصل انسانوںرش بش نظر قر تھی جس کے پی

بہ کردار ] [ کی حیثیت رکھتی ہے اور اسی مقصد کے حصول کے لیے وہ اللہ کیهدىکے لیے ایک دائمی ضابط [۔ اس لیے لازم ہے کہ تم س2الفر قانہدایا/ کو کھول کر بیا* کرتی اور خیر و شر میں فرق کی پہچا* کراتی ہے]

هر[میں سے جو بھی ایسی جانی بوجھی مذموم صور/ حال ] کا مشاہدہ یا سامنا کرے تو وہ اس سے اجتنابالش [۔اور پھر ایک بار یہ خیال رہے کہ تم میں سے جو بھی ابھی اپنے ایما* کے بارے میں شبہ یافليصمهکرے/بچے ]

کمزوری کا شکار ہو، یا ابھی تلاش کے سفر میں ہooو تooو وہ اس مقooدس مشoن کی انجooام دہی کے لیےاپooنی تیooاری بعooد ازاںآاسooانی چاہتooا ہے ،تنگی یooا مشooکلا/ نہیں ۔ اور وہ یہ مکمل کر لے۔ یہ اس لیے کہ اللہ تمہارے ساتھ یعنی تمہارے لooیے اا* خطوط پر قائم کر سکو جیسے کہ اللہ نے چاہتا ہے کہ تم اپنی تیاری/استعداد بہر حال پوری کر لو تاکہ اللہ کی کبریائی

آاور ہوں، تمہیں ہدایا/ دی ہیں۔ اوراللہ یہ بھی چاہتا ہے کہ تمہاری کوششیں بار

قر يب ي فإن ي عن عبادي سألك دعان  وإذا إذا الداع دعوة أجيب لي   فليستجيبوا ﴿ ر* ادو اش نر‌ ر� نم ا �ل ر رع رل ببي انوا بم ن¬ ا§ نل ﴾ ١٨٦رو

آا جائے کہ اگر میرا کوئی بندہ تم سے میرے بارے میں پooوچھے تooو تم ب/ حال وجود میں تاکہ ایک ایسی روشن مثالی صورب/ حooال کہ سکو کہ میں قری2 ہی موجود ہوں اور پکارنے والے کی پکار کا جواب دیتا ہوں ۔تooاکہ وہ لooوگ بھی موجooود صooورآاجائیں۔ بہ راست پر آائیں تاکہ وہ بھی ہدایت پا جائیں/را کا مشاہدہ کر کے میری طرف متوجہ ہوجائیں اور مجھ پر ایما* لے

نسائكم إلى الر فث الصيام ليلة لكم هن  أحل ل لباس وأنتم كم ل لباس علم  هنعنكم وعفا عليكم فتاب أنفسكم تختانون كنتم كم أن �ه باشر وهن  الل فاآلن

لكم �ه الل كتب ما بر‌  وابتغوا نج رف نل ا رن بم بد رو نس ر�ا نل ا بط ن§ رخ نل ا رن بم ا­ ر§ نب ر�ا نل ا اط ن§ رخ نل ا ام ا� رل رن §� ر رب رت ر� ل� �ت ر رح ابوا رر‌ نش روا الوا ا  ثم  رويل الل إلى الصيام المساجد  أتموا في عاكفون وأنتم تباشر وهن حدود  وال تلك

تقر بوها فال �ه قون  الل يت هم لعل اس للن آياته �ه الل ن يبي ﴾١٨٧﴿كذلك

یز اور تربیت ک فقدان کی باعث تاریکیاں مسلط تھیں] ےجب تک اس پر ليلةہ اپن کمزور طبقات کو]الصيام ک تھا گیا دیا ی جائز کر لی ار تم تو ے[ ہ ہ ے ے إلىہبناءو ] نسائكم دف ین کا ہ[ بدزبانی اور تو ی کالر فثہ تو ہ[، جبک حقیقت ہے ہ ہ

ار ل��ی اور تم ان ک ل��ی الزم و مل��زوم کی حی��ثیت ےمعاش��ر میں و تم ے ے ے ہ ہ ےی لوگوں ک ساتھ خیانت کرت آئ و الل ی علم رکھتا ک تم اپن ےرکھت ے ے ہ ے ہ ہے ہ ہ ۔ ہ ے

أنفسكم ہو ] یں معافتختانون وئ تم ربانی کرت ر حال تم پر م ہ[ اس ن ب ے ہ ے ہ ہ ے ۔ےکیا اس لی اب ان س راست تعلق رکھو ] ے [۔ شباشر وهن ی خوا ہ اور اتنا ہ

، یعنی ان ک حقوق اپن فائد ک لی ار لی جائزکیا ےکرو جو الل ن تم ے ے ے ے ہے ے ے ہ ے ہ[ کرو حاصل علم اور کرو ن ۔غصب ایساوكلواہ مطابق ک اس اور ے[

یں اس قابل کر د ک دین کی روشنواشر بوامشرب اختیار کرو ] ہ[ ک و تم ے ہ ہ ہ

5

Page 6: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

من ہ[ میں تم سیا اور سفید، یعنی خیر اور شر ]الفجرصبح ] األبيض الخيط] األسود نظامالخيط کا تربیت اور یز پر اپنا پھر سکو کر امتیاز میں ہ ۔

يل [ے ظلم و استحصال ک تمام اندھیروں تک ]الصيام[] الل ۔ پھیال دو جبإلىی ] ہک ابھی تم خود احکامات ال ےک بار میںالمساجد[ہ نظم و غور و فکر کرنے اورے

و تو ابھی اپن کمزورعاكفونےضبط مرتب کرن ] مک ے [ک مراحل میں من ہ ہ ےیں بت��ائی گ��ئیں ی ہطبقات میں خوش گمانیاں پھیالن س گریز کرو ی جو تم ہ ہ ۔ ے ےیں ان حدود کی خالف ورزی ک ق��ریب بھی مت ےالل کی مقرر کرد حدیں ہ ہ ہدایات بیان فرمات��ا ت��اک تم تم پر اپنی ہجاو الل واضح انداز میں اس لی ہے ہ ے ہ ۔ےایسا طری��ق ک�ار اختی��ار ک��رو ک و س��ب ل��وگ ، یع��نی معاش��ر ک کم��زور ے ہ ہ

داشت کرن وال بن جائیں ۔طبقات بھی قانون کی نگ ے ے ہ

أموال من فر يقا لتأكلوا ام الحك إلى بها وتدلوا بالباطل بينكم أموالكم تأكلوا والتعلمون وأنتم باإلثم اس ﴾١٨٨﴿الن

ہنیز پھر تاکید ک اپنے ہی لوگوں کے درمیا* ایک دوسرے کے مال و دولت ناحق طور پر حاصل نہ کooرو۔ نہ ہیہےاا* کے ذریعے لوگooوں کے امooوال کooا کچھ حصooہ جooانتے بوجھooتے ہooوئے اس غooرض سooے حکooام تooک رسooائی حاصooل کooرو کہ

مجرمانہ انداز میں حاصل کر لو۔

ة األهل عن والحج  يسألونك اس للن مواقيت هي البيوت  قل تأتوا بأن البر وليسقى ات من البر ول�كن ظهور ها أبوابها  من من البيوت كم  وأتوا لعل �ه الل قوا وات

﴾١٨٩﴿تفلحون

دین الل س متعل��ق اص��ولوں کی بلن��د آواز میں کھل ع��ام تبلی��غ ےو تم س ے ہ ے ہة[] یں بتا دو ک و وقت آاألهل ہ کی حکمت ک بار میں سوال کریں گ ان ہ ہ ے۔ ے ے

انس��انوں ک روح�انی ارتق��اء کیل��ی ان ک��و ذریع اعالن��ات ک ےگیا جب کھل ے ے ے ے ہے[ [ےاکٹھا کیا جائ للناس ے اور دالئل و حجت ک ذریع ابدی سچائی کمواقيت ے ے

یں ]الحج[ اس لی اطاعت و احسان کا عملی ثب��وت ی ن نچا جائ ہیقین تک پ ہ ے ۔ ے ہےک تم ان تعلیمات کومعاشر ک اشراف یا اعلی خاندانوں] ے [ تک چورالبيوتہ

[ےدروازوں س ہ یعنی خاموش اور خفی انداز میں ل کر جاءو بلکظهور ها ] ۔ ے ہیزگ��اری س ک��ام ےاطاعت و احسان کا عملی راست ت��و اس ک��ا جس ن پر ہ ے ہے ہےل کر اپن نفس کو مضبوط رکھا پس اپنی اشرافی میں دل��یری ک س��اتھ ہ ۔ ے ےل جاءو ۔اپنا پیغام سامن ک دروازوں ک ذریع یعنی کھل اعالن ک ذریع ے ے ے ے ے ے ے ے

ن میں رکھ��و نمائی ک��و ذ ی ک الل کی را نچن کا راست ی ہبلند درجات تک پ ہ ہ ہ ہے ہ ہ ے ہ۔تاک تم کامیابیاں حاصل کر سکو ہ

تعتدوا وال يقاتلونكم ذين ال �ه الل سبيل في المعتدين  وقاتلوا يحب ال �ه الل ﴿إن١٩٠﴾

6

Page 7: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

ےنیز صرف ان لوگوں س الل کی را میں جن��گ ک��رو ج��و تم س جن��گ ک��رت ے ہ ہ ےم میں بھی ح��دود س یعنی جنگ صرف دف��اع ک��ا ذریع لیکن اس م ےیں ہ ہے۔ ہ ۔ ہ

یں رکھتا ۔تجاوز مت کرو کیونک الل تجاوز کرن والوں کو محبوب ن ہ ے ہ ہ

أخر جوكم حيث من وأخر جوهم ثقفتموهم حيث من  واقتلوهم أشد والفتنةفيه  القتل يقاتلوكم ى حت الحر ام المسجد عند تقاتلوهم وال قاتلوكم   فإن

﴿  فاقتلوهم رن بر‌� بف ر�ا نل ا اء رزا رج ر® بل لرذ ر  ١٩١﴾

اور ایسے جارحیت پسندوں کو جہاں پاو انہیں مارو اور نکال باہر کرو ایسے جیسے کہ انہوں نےتمہیں نکال باہر کیooا تھooا۔ دراصل یہ سازشی/ فسادی ہیں اور فساد یعنی بد امنی پھیلانے کا عمل قتل سے بد تر ہے۔ اور ا* لوگooوں سooے حooرمت والے

د کی رواحکامoooا/ کےاطلاق کی صoooور/ میں] ےعند المسجد الحر ام[ جو کس��ی بھی معا ہ وں،ا وئ ہس جاری ے ہ اا* پابنooدیوں کی خلاف ورزی کooرتے ہooوئےے س وقت تک جنooگ نہ کooرو ج2 تooک وہ خooود

آائیں تو ت2 تم بھی جنگ کرو ۔ کافروں کو سزا دیooنے کooا یہی طooریقہ ااتر آائیں۔ اگر وہ جنگ پر ااتر تم سے جنگ پر نہ ہے۔

ر حيم غفور �ه الل فإن انتهوا ﴾١٩٢﴿فإن

ہلیکن اگرو جنگ س باز آ جائیں تو رک جاو کیونک ایس��ی ص��ورت میں الل ہ ے ہو جاتی ہے۔کی ذات تحفظ اور رحمت عطا کرن پر مائل ہ ے

�ه لل الدين ويكون فتنة تكون ال ى حت ﴿  وقاتلوهم رن بم§ بل ر�ظا ال رل� رع �لا ر ب°ا ر* روا ند اع رلا رف نوا ر رت ان ب* ب°ا رف ١٩٣﴾

جنگ صرف اسی وقت تک جاری رکھو جب ت��ک ک فس��اد ختم ہان لوگوں س ےنمائی ک مطابق چلن لگ اس لی اگر ےو جائ اور نظام زندگی الل کی را ے۔ ے ے ہ ہ ے ہ

و س��وائ یں کوئی زی��ادتی / س��ختی ن ےو فتن و فساد ختم کر دیں تو پھر ک ہ ہ ہ ہ ہ۔ظالموں پر

قصاص والحر مات الحر ام هر بالش الحر ام هر فاعتدوا  الش عليكم اعتدى فمنعليكم اعتدى ما بمثل قين  عليه المت مع �ه الل أن واعلموا �ه الل قوا ﴾١٩٤﴿وات

[ ہاگر دشمن تم پر کچھ ممنوع شرائط کی صورت حال ] الحر ام هر نافذالشاری ج��انب س بھی اس��ی قس��م کی پابن��دیوں ک��ا ےکر تو اس ک��ا ج��واب تم ہ ےہاطالق اور ی اصول مسلم ک پابندیوں کی خالف ورزی کرن پ��ر کف��ار ے ہ ہے ہ ہ ہے

وت��ا پس اص��ول ی ک اس ض��من ہیاقصاص عائ��د ہے ہ ہے۔ ارمیں ہ ےج�و ک��وئی تم ہ۔خالف اپنی حد س بڑھ تو تم بھی اسی قدر حدود س بڑھ��و س��اتھ س��اتھ ے ے ےہالل کی گ���رفت ک���ا خ���وف دامن گ���یر ر اور ی علم میں ر ک الل تع���الی ہ ہے ہ ہے ہ

وتا ی یزگاروں ک ساتھ ہے۔پر ہ ہ ے ہ7

Page 8: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

هلكة الت إلى بأيديكم تلقوا وال �ه الل سبيل في يحب  وأحسنوا  وأنفقوا �ه الل إن﴾١٩٥﴿المحسنين

یں ہاور کھال رکھو اپن وس��ائل ک��و الل کی را میں لیکن ی بھی خی��ال ر ک ک ہ ہے ہ ہ ہ ےاتھوں ب وسائل کر ک بربادن کر ل��و س��اتھی انس��انوں ک ی ےخود کو اپن ۔ ہ ے ے ہ ہ ے

ی بن��دوں س محبت کرت��ا ےساتھ احسان ک��ا روی رکھ��و الل تع��الی اپ��ن ان ہ ے ہ ۔ ہےجوخود اس کی عظیم صفت احسان اپنی ذات ک اندر س منعکس ک��رت ے ے ہے

۔یں ہ

�ه لل والعمر ة الحج الهدي  وأتموا من استيسر فما أحصر تم تحلقوا  فإن واله محل الهدي يبلغ ى حت ر أسه  ر ءوسكم من أذى به أو مر يضا منكم كان فمن

نسك أو صدقة أو صيام من فما  ففدية الحج إلى بالعمر ة ع تمت فمن أمنتم فإذاالهدي من ر جعتم  استيسر إذا وسبعة الحج في ام أي ثالثة فصيام يجد م ل  فمن

كاملة عشر ة  تلك الحر ام المسجد حاضر ي أهله يكن م ل لمن واعلموا  ذلك �ه الل قوا واتالعقاب شديد �ه الل ﴾١٩٦﴿أن

ےنیز الل تعالی کی منشاء پوری کرن ک لی ] ے ے �ه[ہ بہ اسک عطا کرد نظریلل ہ ے[ اپنی بحث و دالئل مکمل کرلو بار میں ےحیات ک [ ے الحج اور پھروأتموا

ےاس کی ترویج و ترقی ک لی زندگی گزارو ] و کالعمر ة[ے ہ لیکن اگر ایسا ہ ۔و جاو اوری فریض ادھورا ر جائ تو پھر ےناسازگار حاالت ک حصار میں قید ہ ہ ہ ہ ے

وں ان پرالهدي[ےسیرت و کردار ک جو بھی محترم اور قیمتی اصول] ہ میسر و اور ان حاالت میں اپن سرکرد لوگوں کا گھ��یراو بھی ن ک��رو ہعمل پیرا ر ہ ے ۔ ہنم����ائی ک قیم����تی اص����ول و قواع����د پھی����ل ن ج����ائیں ہجب ت����ک ک را ے ہ ہ

ہ]یبلغ [اورمضبوطی س اپنی جگ ن بنا لیں ] ہ هے ے[ اس ک باوجود اگر تممحل ۔ےمیں س کوئی ابھی اپن ایم��ان و یقین ک مع��امل میں کس��ی کم��زوری ی��ا ے ے ےو، ی��ا اپ��ن س��ربرا کی ط��رف س کس��ی تکلی��ف ی��ا س��زا ک�ا ےشب میں مبتال ہ ے ہ ہ

[ تالفی و اس کی تو و وا ہمستوجب ہ یز کیففدية[ ہ پر ک ہ اس طرح کر ہ ے[ تربیت حاصل دکھائصيام ثابت کر کو برحق موقف اپن یا ، کر ] ے ے ے

[ [، یا اپنی ذات کی پاکیزگی کا عمل ]صدقة] ے۔ سرانجام د جب تمنسك ےامن و سکون کی صورت ح��ال میں واپس آ ج��او،ت��و پھ��ر جس ن ح��ق کی

ےپیروی اور ت��رقی میں زن��دگی گ��زاری اور دالئ��ل و حجت ت��ک ک عم��ل س ےنمائی ک قیم��تی اص��ول میس��ر آ گ�ئ وتو اس کو جو بھی را ےفائد اٹھا لیا ے ہ ہ ہو ت��و و حجت ک وا ےوں و ان پر کاربند ر اور جس کو ی سب حاص��ل ن ہ ہ ہ ہ ہ ہے۔ ہ ہ

یزگاری کی تربیت حاصل کر اگ��ر تم ے۔عمل ک ضمن میں تین ادوار کی پر ہ ےو ت��و ویعنی اس فریض کو ت��رک ک��ر چک ہoooاس مشن س رجوع کر چک ے ے ہ ے ے

[ بار وگی معاشرسبعة[ پھر از سر نومتعدد یزی تربیت ضروری ےکی پر ۔ ہ ہےک ارتقائی مرحل کی تکمیل ] كاملة ے ی طریق یاد ر ک ی[ عشر ة ہ کا ی ہ ہے ہے۔ ہ ہ ہ

لیت ی��ا ہتمام طریق کار ان مخصوص افراد ک لی تجویز کیا گی��ا جن کی ا ہے ے ے

8

Page 9: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

ےاستعداد ابھی واجب التعمیل احکامات کو تسلیم کرن ] الحر ام یا[المسجدن ] ےان کی مکمل اطاعت پر کاربند ر یں البت تمحاضر ي[ہ ہ ک لی کافی ن ہے۔ ہ ے ے

و اور ی ج��ان ل��و داشت ک��رت ر ہسب اجتماعی طور پر الل ک قوانین کی نگ ہ ے ہ ے ہوتی ہے۔ک الل کی گرفت شدید ہ ہ ہ

معلومات أشهر في  الحج جدال وال فسوق وال ر فث فال الحج فيهن فر ض فمن�ه  الحج الل يعلمه خير من تفعلوا قوى  وما الت اد الز خير فإن يا  وتزودوا قون وات

األلباب ﴾١٩٧﴿أولي

نمائی کو سمجھن ک لی تحقیق و حجت کرن ] ےالل کی را ے ے ے ہ [ ہ ہ کا طریقالحج[ معروف ت ہےکار ب معلومات ہ رو أشهر کی کار بھی اس طریق اور جو ہ[

ہس حجت و تحقیق خود پر واجب کر ل ت�و ی��اد ر ک حجیت/بحث و تحقی��ق ہے ے ےی ب��دزبانی کی ی ل��ڑائی جھگ��ڑا اور ن ہک معامل میں ن ق��انون ش��کنی، ن ہ ہ ہ ہ ے ےےاجازت پس اس معامل میں تم ج��و بھی اچھ��ائی ک��ا طری��ق ک��ار اختی��ار ہے۔ترین و جائیگا ت��و آو آگ بڑھ��و کی��ونک ب ہoooکروگ و الل ک ریکارڈ میں درج ہ ے ۔ ہ ے ہ ہ ےل علم و دانش تق��وی اختی��ار ہoooارتقاء کا راست تق��وی میں ت��رقی پس ا ا ے ہے۔ ہ

۔کرو

كم ر ب من فضال تبتغوا أن جناح عليكم فاذكر وا  ليس عر فات من أفضتم فإذا الحر ام المشعر عند �ه ين  الل الضال لمن قبله من كنتم وإن هداكم كما ﴿واذكر وه

١٩٨﴾

یں اگ��ر تم ہاس فریض کی تمام ک��اروائیوں ک دوران تم پ��ر قطع��ا ممن��وع ن ے ےویعنی معاشی سرگرمیوں میں مصروف ہاپن رب کا فضل بھی تالش کرت ر ے ے

و جب تم اعتراف و اقرار ک مرحل ] ےر ے ۔ نچ کر صدق بسیطعر فات[ہ ہ تک پو جاو ] ہس ماال مال ے[ تو ایس طور طریق یا رسومات کا سامناأفضتمے

وں الل تعالی ک احکامات کو پیش نظر رکھو اور ےکرن پر جو ممنوع/ناجائز ہ ہ ے، نم��ائی دی یں را ہےان س اسی طرح نصیحت حاصل کرو جیس اس ن تم ہ ہ ے ے ے

تھ ی میں ر ے۔خوا قبل ازیں تم اس ضمن میں گمرا ہے ہ ہ

�ه الل واستغفر وا اس الن أفاض حيث من أفيضوا ر حيم  ثم غفور �ه الل ﴾١٩٩﴿إن

ےزمین پرآزادی ساپنے حاصل کردہ علم کو پھیلا دو جس کیفیت میں کہ انسا* پھیلے ہoooوئے، بعد ازاں و بیشک الل تحف��ظ اور یں اور الل س تحفظ مانگت ر ہنقل و حرکت کرت ۔ ہ ے ے ہ ہ ے

ہے۔رحمت عطا کرن واال ے

ذكر ا أشد أو آباءكم كذكر كم �ه الل فاذكر وا مناسككم قضيتم اس  فإذا الن فمنخالق من اآلخر ة في له وما الدنيا في آتنا نا ر ب يقول ﴾٢٠٠﴿من

9

Page 10: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

یر کا عمل سر انجام د لیا ت��و اس ک بع��د ےپھر اگر تم ن اپنی ذات کی تط ے ہ ےیرکو ی��اد و جیس ک تم اپن اسالف /مش��ا ہبھی الل ک قوانین کو یاد کرت ر ے ہ ے ہ ے ے ہو، یا اس س بھی زیاد شدت س یاد کرو کچھ ل��وگ ایس بھی ےکیا کرت ۔ ے ہ ے ہ ےی س��ب کچھ میں اس دنی��ا میں م��ار رب یں ک ا ہیں جو اصرار ک��رت ہ ے ہ ے ہ ہ ے ہبہد دیا جائ تو یاد ر ک ایس لوگوں ک لی اگل بلند تر درج زندگی میں ے ے ے ے ہ ہے ے۔ ے

یں ہے۔کوئی حص ن ہ ہ

بر‌ �نا ر ال رب رذا رع رنا بق رو ض² رن رس رح ب� رر‌ بخ آا نل ا بفي رو ض² رن رس رح ر§ا نن ا�د ال بفي رنا بت آا رنا �ب ر رر‌ ال اقو ر� ر�من م ا نن بم مما ﴾٢٠١﴿رو نصيب لهم أول�ئكالحساب  كسبوا سر يع �ه ﴾٢٠٢﴿والل

مگر انسانوں میں ایسے راست سوچ کے مالک بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں اس دنیا میں بھی بہتریااس عذاب سے بچا لے جو انسا* آاخر/ سے محرومی کے ب/ آاخر/ میں بھی، اور اس طرح ہمیں حیا ب/ عطا کر اور حیا

آاگ کی طرح پیہم جلاتا رہیگا۔ دراصل یہی وہ انسا* ہیں جن کی جدوجہد کے نتیجے میں ا* کے بن ہستی کو کی خرمارو بہ عمل ہوتا ہے۔ نصی2 میں س2 کچھ ہوگا ،کیونکہ اللہ کا احتساب بہت سرعت سے

حج کے موضوm پر ہی ایک سپلیمنٹ:

ہےحج االکبر کیا ؟آاپ کی اصل الجھن میں آاپ نے حج الاکبر کے متعلق سوال پوچھا ہے کہ یہ کیا ہے؟ سوال کے پیچھے چھپی ہوئی

آاپ حج کے نئے تحقیقی معانی کے بارے میں اب بھی ، وراثت میں ملے ہوئے عقائد کے اچھی طرح جانتا ہوں۔ ااٹحایا ہے آاپ نے یا دیگر غیر مطمئن یا غیر متفق ساتھیوں نے یہ سوال باعث، شکوک و شبہا/ میں مبتلا ہیں ۔ اسی لیے بض منصبی نکتہ چینی نہیں بلکہ ایک سیر حاصل جواب دینا ہے، اور میں اپنا یہ فرض بحسن و خوبی ۔ بہر حال میرا فر

ادا کروں گا۔

آایت نمبر جواب: : کا معاملہ ہے، جو یہاں مندرج کر دی جاتی ہیں۴ اور ۳یہ سورۃ التوبۃ کی

أ,ن ,كب,ر األ ج الح, ي,وم, الناس إل,ى و,ر, سوله ه اللـ من, ,ذ,ان أ و,المشر كين, من, ب,ر يء ه, ير  و,ر, سوله  اللـ خ, هو, ف, تبتم إن ف,

ه  لكم اللـ معجزي غ,ير ,نكم أ اعل,موا ف, ليتم ت,و, إن ر  و, ب,ش و,,ليم أ بع,ذ,اب ر وا ك,ف, ن, ﴾٣﴿الذين, م ع,اه,دتم الذين, إال

دا أ,ح, ع,ل,يكم يظ,اهر وا ل,م و, يئا ش, ي,نقصوكم ل,م ثم المشر كين,مدتهم إل,ى ع,هد,هم إل,يهم ,تموا أ  ف,

10

Page 11: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

اس کا سیر حاصل ترجمہ پیش خدمت ہے جس میں سیاق و سباق کا لحاظ بھی رکھا گیا ہے جو مشرکین کے ساتھ

-:عہد ناموں سے متعلق ہے ،اور الفاظ کے حقیقی معانی کا بھی

بم حجت کے لیے عطا کیے گئے اس عظیم اللہ اور رسول کی جان2 سے تمام انسانیت کے لیے، اللہ کے دین کی اتما

موقع پر یہ اعلا* عام کیا جاتا ہے کہ اب اللہ اور اس کا رسول مشرکین کی جان2 سے عائد تمام اخلاقی اور تزویراتی ذمہ

آاتے ہو تو وہ تمہارے لیے خیر، داریوں سے بری الذمہ ہو چکے ہیں ۔ اس لیے اب اگر تم صحیح راستے کی جان2 لوٹ

یعنی امن اور خوشحالی کا باعث ہوگا ۔ لیکن اگر تم اب بھی اس جان2 سے اپنا منہ موڑ لیتے ہو ، تو یہ اچھی طرح

جا* لو کہ تم اللہ کو عاجز نہیں کر سکو گے۔ اے نبی ، حق کا انکار کرنے والوں کو دردناک سزا کی نوید دے

دو، سوائے ا* مشرکین کے جن کے ساتھ تم نےعہد نامے کیے ہیں، اور جنہوں نے بعد ازاں تمہارے ساتھ ا* عہد

ناموں کی پابندی میں کوئی کمی نہیں کی ہے، اور نہ ہی ا* میں سے کسی نے تم پر فوقیت یا غلبہ حاصل کرنے کی

کوشش کی ہے ۔ ایسے لوگوں کے ساتھ تم اب بھی پابند ہو کہ اپنے عہد نامہ کی مد/ کو پورا کرو ۔

آاخر میں ایک بار پھر تمام ترجمہ و تشریح ایک رواں اردومتن کی صور/ میں : اور اب

ل ایمان، تم سب ک لی ان تم�ام ام��ور ک پیش نظ��ر ےا ا ے ے ہ جن کoooا ذکoooرےآایا/ میں کیا گیا ، ایک مخصوص پرہیز و تربیت کا نظام لازم کر دیا گیا ہے۔ یہ بالکل ایسا ہی نظام ہے جیسooا کہ سابقہ تم سooے قبooل گooزر جooانے والی اقooوام کے لooیے بھی لازم کooر دیooا گیooا تھooا تooاکہ تم س2oo اللہ کی ہooدایا/ کی نگہداشooت

کےذریعےاپنی شعوری ذا/ کا تحفظ کر سکو۔ کیونکہ یہ تمہارے لیے ایک عظیم مقصoد کی تیoاریوں کے د* ہیں لہoذا تم میں سoے وہ جoو ابھی اپoنے ایمoا* و ایقا* کے بارے میں کمoزوری یoا شoبہ میں مبتلا ہooوں ، یoا ابھی جسoتجوئے حoق کے سoفر کے درمیoا* میں ہoوں تoو انہیں چاہیے کہ وہ اپنی تیاری دیگر دنوں کے لیے موخر کر دیں۔ وہ لوگ جو کسی بھی سب2 سooے اس فریضooے کooو بہ مشooقت یooا بمشooکل انجooام دے سooکتے ہوںہooوں تooو ا* کے لooیے واج2 ہے کہ اس تقصooیر یooا کوتooاہی کے بooدل یooا تلافی کے طooور پرمساکین کی ضروریا/ پوری کریں کیونکہ جو بھی مال و دولت رضاکارانہ طور پر عطیہ کooرے تooو یہ اس کے حooق میں بھلائی یعنی اس کی شعوری ذا/ کے ارتقاء کا باعث ہوگا۔ اور اگر تم س2 ا* مخصooوص امooور میں پرہooیز کی راہ اختیooار

کروگے تو تم س2 کے لیے اس میں بھلائی ہے اگر تم یہ حقیقت اچھی طرح جا* لو۔

11

Page 12: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

گooرم بooازاری کی ایooک انتہooائی مooذموم عمooومیہی جنگ و جدل اور ظلم و استحصال کی آا* جیسی راہنمائی کی کتاب نازل کی گئی، جooو دراصooل انسooانوں کے لooیے ایooک بش نظر قر ب/ حال تھی جس کے پی صوربہ کردار کی حیثیت رکھتی ہے اور اسی مقصد کے حصول کے لیے وہ اللہ کی ہدایا/ کو کھول کooر بیooا* دائمی ضابط کرتی اور خیر و شر میں فرق کی پہچا* کراتی ہے۔ اس لooیے لازم ہے کہ تم س2o میں سooے جooو بھی ایسooی جoانی بoوجھی مذموم صور/ حال کا مشاہدہ یا سامنا کرے تو وہ اس سے اجتناب کرے/بچے ۔اور پھر ایooک بooار یہ خیooال رہے کہ تم میں سے جو بھی ابھی اپنے ایما* کے بارے میں شبہ یا کمزوری کا شکار ہو، یا ابھی تلاش کے سفر میں ہو تو وہ اس مقooدس مشooن کی انجooام دہی کے لیےاپooنی تیooاری بعooد ازاں مکمooل کooر لے۔ یہ اس لooیے کہ اللہ تمہooارے سooاتھ یعooنی تمہooارے لooیے آاسانی چاہتا ہے ،تنگی یا مشکلا/ نہیں ۔ اور وہ یہ چاہتا ہے کہ تم اپنی تیاری/استعداد بہر حال پوری کر لooو تooاکہ اللہ کیاا* خطooوط پooر قooائم کooر سooکو جیسooے کہ اللہ نے تمہیں ہooدایا/ دی ہیں۔ اوراللہ یہ بھی چاہتooا ہے کہ تمہooاری کبریooائی

آاور ہوں، کوششیں بار آا جoائے کہ اگoر مoیرا کoوئی بنoدہ تم سoے مoیرے بoارے میں ب/ حال وجود میں تاکہ ایک ایسی روشن مثالی صور پوچھے تو تم کہ سکو کہ میں قoری2 ہی موجoود ہooوں اور پکoارنے والے کی پکoار کoا جoواب دیتoا ہoوں ۔تoاکہ دیگoر لoوگ بھیآائیں تooاکہ وہ بھی ہooدایت پooا ب/ حooال کooا مشooاہدہ کooر کے مooیری طooرف متooوجہ ہوجooائیں اور مجھ پooر ایمooا* لے موجooود صooور

آاجائیں۔ بہ راست پر جائیں/را

یز اور ت��ربیت ک فق�دان کی ب��اعث تاریکی��اں مس��لط ےجب ت��ک اس پر ہار لی ی جائز کر دیا گیا تھا ک اپن کمزور طبقات کوبدزبانی اور ےتھیں تو تم ہ ہ ے ے ہار ل��ی اور دف بناءو، جبک حقیقت ت��و ی ک معاش��ر میں و تم ین کا ےتو ے ہ ہ ے ہ ہے ہ ہ ہ ہو الل ی علم رکھت��ا ک تم ہتم ان ک لی الزم و ملزوم کی حی��ثیت رکھ��ت ہے ہ ہ ۔ ہ ے ے ےربانی ر حال تم پر م و اس ن ب ی لوگوں ک ساتھ خیانت کرت آئ ہاپن ہ ے ۔ ہ ے ے ے ہ ےیں معاف کیا اس لی اب ان س راست تعل��ق رکھ��و اور اتن��ا وئ تم ےکرت ے ۔ ہ ے ہ ے

، یع��نی ان ک حق��وق اپ��ن ار ل��ی جائزکی��ا ش کرو جو الل ن تم ےی خوا ے ہے ے ے ہ ے ہ ہ ہےفائد ک لی غصب ن کرو اور علم حاصل کرو اور اس ک مطابق ایس��ا ۔ ہ ے ے ےیں اس قاب��ل ک��ر د ک دین کی روش��ن ص��بح ہمش��رب اختی��ار ک��رو ک و تم ے ہ ہ ہ ہمیں تم سیا اور سفید، یعنی خیر اور شر، یع��نی نیکی اور ب��دی میں امتی��ازیز اور ت��ربیت ک��ا نظ��ام ظلم و استحص��ال ک تم��ام ےک��ر س��کو پھ��ر اپن��ا پر ہ ۔

ی ک بار میں ےاندھیروں تک پھیال دو جب ک ابھی تم خود احکامات ال ے ہ ہ غooور۔و تو ابھی اپ��نو فکر کرنے اور مک ے نظم و ضبط مرتب کرن ک مراحل میں من ہ ہ ے ے

یں بت��ائی ہکمزور طبقات میں خوش گمانیاں پھیالن س گریز ک��رو ی ج��و تم ہ ۔ ے ےیں ان ح��دود کی خالف ورزی ک ق��ریب ےگئیں ی الل کی مقرر ک��رد ح��دیں ہ ہ ہ ہ

دایات بیان فرماتا تم پر اپنی ہےبھی مت جاو الل واضح انداز میں اس لی ہ ے ہ ۔

12

Page 13: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

ےتاک تم ایسا طری��ق ک��ار اختی��ار ک��رو ک و س��ب ل��وگ ، یع��نی معاش��ر ک ے ہ ہ ہداشت کرن وال بن جائیں ۔کمزور طبقات بھی قانون کی نگ ے ے ہ

ہنیز پھر تاکید ک اپنے ہی لوگوں کے درمیا* ایک دوسرے کے مال و دولت خیانت کرتے ہوئے ناحقہےاا* کے ذریعے لوگooوں کے امooوال کooا کچھ طور پر حاصل نہ کرو۔ نہ ہی اس غرض سooے حکooام تooک رسooائی حاصooل کooرو کہ

حصہ جانتے بوجھتے ہوئے مجرمانہ انداز میں حاصل کر لو۔

دین الل س متعل��ق اص��ولوں کی بلن��د آواز میں کھل ع��ام ےو تم س ے ہ ے ہیں بت��ا دو ک و وقت آ گی��ا ہتبلیغ کی حکمت ک بار میں سوال کریں گ ان ہ ہ ے۔ ے ےانسانوں ک روحانی ارتقاء کیل��ی ان ک��و اکٹھ��ا ذریع اعالنات ک ے جب کھل ے ے ے ے ہے

[ جائ [ےکیا للناس کمواقيت سچائی ابدی ذریع ک حجت و تحقیق اور ے ے ےیں ک تم اس لی اطاعت و احسان ک��ا عملی ثب��وت ی ن نچا جائ ہیقین تک پ ہ ہ ے ۔ ے ہ

ےان تعلیمات کومعاشر ک اشراف یا اعلی خاندانوں تک چ��ور دروازوں س�� ے ےہیعنی خ��اموش اور خفی ان��داز میں ل ک��ر ج��اءو بلک اط��اعت و احس��ان ک��ا ۔ ے ہیزگاری س ک��ام ل ک��ر اپ��ن نفس ک��و ےعملی راست تو اس کا جس ن پر ے ے ہ ے ہے ہ

ےمضبوط رکھا پس اپنی اشرافی میں دلیری ک ساتھ اپنا پیغ��ام س��امن ک ے ے ہ ۔ل ج��اءو بلن��د درج��ات ت��ک ۔دروازوں ک ذریع یع��نی کھل اعالن ک ذریع ے ے ے ے ے ےن میں رکھو تاک تم کامیابی��اں نمائی کو ذ ی ک الل کی را نچن کا راست ی ہپ ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہ ے ہ

۔حاصل کر سکوےنیز صرف ان لوگوں س الل کی را میں جن��گ ک��رو ج��و تم س جن��گ ہ ہ ےم میں بھی ح��دود یعنی جنگ صرف دفاع ک��ا ذریع لیکن اس م یں ہکرت ہے۔ ہ ۔ ہ ے

یں رکھتا ۔س تجاوز مت کرو کیونک الل تجاوز کرن والوں کو محبوب ن ہ ے ہ ہ ے اور ایسےجارحیت پسندوں کو جہاں پاو انہیں مارو اور نکال باہر کرو ایسے جیسے کہ انہوں نےتمہیں نکooال بooاہر کیا تھا۔ دراصل یہ سازشی/ فسادی ہیں اور فساد یعنی بoد امoنی پھیلانے کooا عمoل قتooل سoے بoد تoر ہے۔ اور ا* لوگooوں سoے

دحرمت والے احکاما/ کےاطلاق کی صooooور/ میں] ےعند المسجد الحر ام[ جو کس��ی بھی معا ہ وں،ا وئ ہکی رو س جاری ے ہ اا* پابنooدیوں کی خلاف ورزیے س وقت تooک جنooگ نہ کooرو ج2 تooک یہ خooود

آائیں تو ت2 تم بھی جنoگ کoرو ۔کooافروں کoو سoزا دیoنے کoا ااتر آائیں۔ اگر وہ جنگ پر ااتر کرتے ہوئے تم سے جنگ پر نہ یہی طریقہ ہے۔

ہلیکن اگرو جنگ س باز آ ج��ائیں ت��و رک ج��او کی��ونک ایس��ی ص��ورت ے ہو جاتی ہے۔میں الل کی ذات تحفظ اور رحمت عطا کرن پر مائل ہ ے ہ

جنگ ص��رف اس��ی وقت ت��ک ج��اری رکھ��و جب ت��ک ک ہان لوگ��وں س ےنمائی ک مط��ابق چل��ن لگ و جائ اور نظام زندگی الل کی را ے۔فساد ختم ے ے ہ ہ ے ہ

یں کوئی زی��ادتی / س��ختی ہاس لی اگر و فتن و فساد ختم کر دیں تو پھر ک ہ ہ ےو سوائ ظالموں پر ۔ن ے ہ ہ

13

Page 14: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

ےاگر دشمن تم پر کچھ ممنوع شرائط کی ص�ورت ح�ال ناف�ذ ک�ر ت�و ہاری جانب س بھی اس��ی قس��م کی پابن��دیوں ک��ا اطالق ہے۔اس کا جواب تم ے ہ

ہاور ی اصول مسلم ک پابندیوں کی خالف ورزی کرن پ��ر کف��ار یاقص��اص ے ہ ہے ہ ہار خالف اپنی حد س ب��ڑھ ت��و وتا پس اس ضمن جو کوئی تم ےعائد ے ے ہ ہے۔ ہہتم بھی اسی قدر حدود س بڑھو ساتھ ساتھ الل کی گرفت ک�ا خ��وف دامن ۔ ے

وتا ی یزگاروں ک ساتھ ہے۔گیر ر اور ی علم میں ر ک الل تعالی پر ہ ہ ے ہ ہ ہ ہے ہ ہے

ہاور کھال رکھو اپن وسائل ک��و الل کی را میں لیکن ی بھی خی��ال ر ک ہے ہ ہ ہ ےاتھوں ب وسائل کر ک بربادن کر لو ساتھی انسانوں ی یں خود کو اپن ۔ک ہ ے ے ہ ہ ے ہی بندوں س محبت کرت��ا ےک ساتھ احسان کا روی رکھو الل تعالی اپن ان ہ ے ہ ۔ ہ ے

ےجوخود اس کی عظیم صفت احسان اپنی ذات ک اندر س منعکس ک��رت ے ے ہے۔یں ہ

بہنیز الل تعالی کی منشاء پوری کرن ک لی اسک عط��ا ک��رد نظ��ری ہ ے ے ے ے ہےحیات ک بار میں اپنی بحث و تکرارمکمل کرو اور پھ��ر اس کی ت��رویج و ے

و ک ناسازگار حاالت ک حص��ار ےترقی ک لی زندگی گزارو لیکن اگر ایسا ہ ہ ۔ ے ےو جاو اوری فریض ادھورا ر جائ ت��و پھ��ر س��یرت و ک��ردار ک ج��و ےمیں قید ے ہ ہ ہ ہو اور ان ح��االت وں ان پر عمل پیرا ر ۔بھی محترم اور قیمتی اصول میسر ہ ہنمائی ک قیمتی ےمیں اپن سرکرد لوگوں کا گھیراو بھی ن کرو جب تک ک را ہ ہ ہ ہ ے۔اصول و قواعد پھیل ن ج��ائیں اورمض��بوطی س اپ��نی جگ ن بن��ا لیں اس ہ ہ ے ہےک باوجود اگر تم میں س کوئی ابھی اپ��ن ایم��ان و یقین ک مع��امل میں ے ے ے ےو، ی��ا اپ��ن س��ربرا کی ط��رف س کس��ی ےکسی کم��زوری ی��ا ش��ب میں مبتال ہ ے ہ ہیز و تو و اس کی تالفی اس طرح کر ک پر وا ہتکلیف یا سزا کا مستوجب ہ ے ہ ہ ہےکی تربیت حاصل کر ، یا اپن برحق موقف کو ثابت کر دکھ��ائ ،ی��ا اپ��نی ے ے ے۔ذات کی پاکیزگی کا عمل سرانجام د جب تم امن و س��کون کی ص��ورت ےحال میں واپس آ جاو،تو پھر جس ن حق کی پیروی اور ترقی میں زن��دگیوتو اس کو جو ہگزاری اور حجت تمام کرن تک ک عمل س فائد اٹھا لیا ہ ے ے ےنم�ائی ک قیم�تی اص�ول میس�ر آ ج�ائیں و ان پ�ر کاربن��د ر اور ہے۔بھی را ہ ے ہو تو و حجت ک عمل ک ض��من میں تین ادوار وا ےجس کو ی سب حاصل ن ے ہ ہ ہ ہ ہ

یزگاری کی تربیت حاصل کر اگر تم اس مشن س رجوع کر چک ےکی پر ے ے۔ ہیزی و تو پھر از سر نومتعدد بار کی پر ہویعنی اس فریض کو ترک کر چک ہ ے ے ہی وگی معاش��ر ک ارتق��ائی م��رحل کی تکمی��ل ک��ا ی ہت��ربیت ض��روری ہ ے ے ے ۔ ہےطریق یاد ر ک ی تمام طریق کار ان مخصوص افراد ک ل��ی تج��ویز کی��ا ے ہ ہ ہے ہے۔ ہ

لیت یا استعداد ابھی واجب االدا احکامات کو تس��لیم ک��رن ےگیا جن کی ا ہ ہےیں البت تم س�ب ن ک ل�ی ک�افی ن ہیا ان کی مکمل اطاعت پر کاربن�د ر ہے۔ ہ ے ے ے ہو اور ی جان ل��و ک الل داشت کرت ر ہاجتماعی طور پر الل ک قوانین کی نگ ہ ہ ہ ے ہ ے ہ

وتی ہے۔کی گرفت شدید ہ

14

Page 15: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

نمائی کو سمجھن ک لی دلیل و مباحث ک��رن ک��ا ط��ریق ہالل کی را ے ے ے ے ہ ہت معروف اور جو بھی اس طریق کار کی رو س اتمام حجت خود ےکار ب ہ ہے ہہپر واجب کر ل تو یاد ر ک حجیت یعنی دالئ��ل و مب�احث ک مع�امل میں ن ے ے ہ ہے ےی ب��دزبانی کی اج��ازت پس اس ی لڑائی جھگ��ڑا اور ن ہے۔قانون شکنی، ن ہ ہ ہ ہےمعامل میں تم جو بھی اچھائی کا طریق کار اختیار کروگ و الل ک ریکارڈ ہ ہ ے ےترین ارتقاء کا راس��ت تق��وی میں و جائیگا تو آو آگ بڑھو کیونک ب ہمیں درج ہ ہ ے ۔ ہل علم و دانش تقوی یع��نی تحف��ظ ذات ک��ا راس��ت اختی��ار ہترقی پس ا ا ہ ے ہے۔

۔کرو یں اگر ہاس فریض کی تمام کاروائیوں ک دوران تم پر قطعا ممنوع ن ے ےویع��نی معاش��ی س��رگرمیوں میں ہتم اپ��ن رب ک��ا فض��ل بھی تالش ک��رت ر ے ےنچ کر ص��دق بس��یط و جب تم اعتراف و اقرار ک مرحل تک پ ہمصروف ر ے ے ۔ ہو جاو تو ایس طور طریق یا رسومات کا سامنا کرن پر ج��و ےس ماال مال ے ہ ے

وں الل تع��الی ک احکام��ات ک��و پیش نظ��ر رکھ��و اور ان س ےممنوع/ناج��ائز ے ہ ہ، خ��وا نم��ائی دی یں را ہاسی طرح نص��یحت حاص��ل ک��رو جیس اس ن تم ہے ہ ہ ے ے

ی میں تھ ے۔قبل ازیں تم اس ضمن میں گمرا ہہبع��د ازاں اپ��ن حاص��ل ک��رد علم ک��و اس درج ت��ک پھیال دو جیس ک ے ے ہ ےیں ،اور الل س وئ آزادی س نقل و حرکت ک��رت ےانسان زمین پر پھیل ہ ہ ے ے ے ہ ے

و بیشک الل تحفظ اور رحمت عطا کرن واال ہے۔تحفظ مانگت ر ے ہ ۔ ہ ےیر کا عمل س��ر انج��ام د لی��ا ت��و اس ےپھر اگر تم ن اپنی ذات کی تط ہ ےو جیس ک تم اپن اس��الف ک�و ی�اد ےک بعد بھی الل ک قوانین کو یاد کرت ر ہ ے ہ ے ے ہ ے

و، یا اس س بھی زیاد شدت س یاد کرو ۔کیا کرت ے ہ ے ہ ےمیں م��ار رب یں ک ا یں جو اصرار کرت ہ کچھ لوگ ایس بھی ے ہ ے ہ ہ ے ہ ے

ی سب کچھ د دیا جائ تو ی��اد ر ک ایس لوگ��وں ک ل��ی ےاس دنیا میں ے ے ہ ہے ے۔ ے ہیں ہے۔اگل بلند تر درج زندگی میں کوئی حص ن ہ ہ بہ ے

مگر انسانوں میں ایسے راست سوچ کے مالک بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں اس دنیا میںااس عذاب سے بچا لے آاخر/ سے محرومی کے ب/ آاخر/ میں بھی، اور اس طرح ہمیں حیا ب/ بھی بہتری عطا کر اور حیاآاگ کی طرح پیہم جلاتا رہیگا۔ دراصل یہی وہ انسا* ہیں جن کی جدوجہد کے نتیجے بن ہستی کو جو انسا* کی خرم

ارو بہ عمل ہوتا ہے۔ میں ا* کے نصی2 میں س2 کچھ ہوگا ،کیونکہ اللہ کا احتساب بہت سرعت سے

ختم شداا* اہم الفاظ کے معانی جو سابقہ متن میں بریکٹوں میں نشا* زد کیے گئے ہیں :-

abstinenceصیام ۔ /ساکت بغیر حرکت کھڑے ہو جانا/بچنا/پرہیز کرنا/اجتناب کرنا۔ [ : الصيام]آانی اصطلاح " الصیام" بنتی ہے تو اس کا معنی ہے: معرف باللام ہونے کی جہت سے ج2 یہ قر

لی کے احکاما/ کی تابعداری کرنا، ) (۔ ایک مخصوص پرہیزLaneایک خاص پیرائے میں اللہ تعالو اجتناب کی تربیت کا نظام ۔

15

Page 16: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

معدودات ] اما کے د* یا دور ۔ preparation : تیاری [ أيبری میں، روگ میں، نقص، تقصیر، کوتاہی میں ہونا۔ وہ جس کے قل2 میں[ :مر يضا] مری­۔ کمزوری میں، بیما

دین و ایما* میں نقص یا شبہ ہو ] الراغ2[آاسما* پر[ :سفر ] زمین کا سفر، علم و عرفا* کے حصول کا سفر، دریافت اور ترقی کے

چمکنا/جگمگانا/واضح ہونا/جلوہ گر ہونا/نتیجہ نکالنا۔ گھر میں جھاڑو دینا اور کوڑا کرکٹ صافکرنا۔ اسفار: وہ کت2 جو حقائق بیا* کرتی ہیں

To unveil, uncover, to shine, glow, to yield, achieve, bring to end result, to rise.

بر فدیہcompensation[ : فدية] ، بدل، تلافی، مال دے کر خود کو چھڑانا، کسی کا زادا کرنا۔

,you abstainتم بچتے ہو، تم اجتناب یا پرہیز کرتے ہو، تم ساکت کھڑے ہوتے ہو۔[ :تصوموا]avoid, you serve

God in a particular wayایک خاص پیرائے میں اللہ کی تابعداری ، . کرنا۔

ایسی گرمی جو جلا دے، سخت گرمی کی کیفیت، تلواروں کو پتھر پر رگڑ کر تیز کرنا، [ : ر مضان]burning heat۔

[:] ار‌ ن ور صورت حال، ایک برائی، غلط کام،رش ہکوئی مشین ر/جانی بوجھی/م ور/بدنام/عمومی/ظا ہ۔بڑا/بھاری/مش ہ ہ ہ

/ Notorious/ Known/ manifest/ public بہ سیر/ و کردار[ :هدى] راہنمائی، ہدایت، مصدری شکل میں ایک دائمی ضابطت سالفر قان[:] ےصحیح و غلط میں فرق کرن واال؛ معرف بالالم کی ج ہ ے

۔قرآن کی صفت فرقانیت هر[: ] رتالش /وج ش ین ور یا بدنام صورت حال/م ہمخصوص عمومی مش ہ ہ ہ ہتو وہ اس سے اجتناب کرے/بچے [ :فليصمه ][ الصيام یز اور تربیت ک نظام کا فقدان /تاریکی /غیاب؛[ :ليلة ےپر ہ

یز و تربیت ۔الصیام: ایک مخصوص پر ہارا کمزور طبق[ : نسائكم ] ہتم ہین س پیش آنا [ : الر فث ] ےبدزبانی اور تو ہأنفسكم ] ی لوگوں ک ساتھ خیانت کرنا، ان ک حقوقتختانون ے[: اپن ے ہ ے

۔غصب کرنا[ :] ۔راست تعلق رکھنا اچھی خبر دیناباشر وهن ۔

16

Page 17: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

کھانا، حاصل کرنا[ : وكلوا ]مشرب ، طریق کار، مسلک اختیار کرنا [ :واشر بوا ]۔فجر: صبح ، صبح کی روشنی الفجر: دین کی روشن صبح [ :الفجر ][ ] األسود الخيط من األبيض ے : سیا دھاگ س سفید دھاگ کی تمیز،الخيط ے ے ہ

۔یعنی خیر اور شر، نیکی اور بدی میں فرق یز اور تربیت کا نظام ؛ معرف :الصيام[ ] ہقرآنی خطوط ک مطابق پر ے

یز و اجتناب ۔بالالم کی وج س ایک مخصوص پر ہ ے ہيل [: ] الل ون کیإلى ے بدی ک تمام اندھیروں تک ؛ معرف بالالم ہ ے

یں بلک ایک خاص تاریکی کی کیفیت ت س عام رات ن ۔ج ہ ہ ے ہی ، احکامات اور ان کی تعمیل، معرف :المساجد[ ] ہاحکامات ال

ت س مخصوص احکام ون کی ج ۔بالالم ے ہ ے ہ، علیحدگیغور و فکر کرنے اور [ :عاكفون ] ے نظم و ضبط مرتب کرن وال ے

ے۔میں بیٹھن وال ےة[:] ت ساألهل ون کی ج ےپکار، اعالنات؛ معرف بالالم ہ ے ہدین الل ہ

یر ۔س متعلق مخصوص اصولوں کی بلند آواز میں تش ہ ے/مقام، کسی کام کمواقيت[: ] ےواحد:میقات؛ اکٹھا کی جان کا وقت/وعد ہ ے ے

/وقت ۔لی مقرر جگ ہ ہ ے اشراف، اعلی خاندان/حکمران معرف بالالم؛البيوت[:]

یں؛ عمومی معنی بیت کی جمع،وغیر ،عبادت گا ہخاندان/ادار ہ ے:] ےبیک ڈور س یعنی چور درواز سظهور ها] ے ے

ےمقدس، محترم، واجب التعمیل/پابندی والعند المسجد الحر ام[:]د ےاحکامات /معا ہ

[:] الحر ام هر ون کی معلوم کیفیت یا حاالت یا شرائطالش ےپابندیوں الگو ہ�ه[] ے الل کی منشاء پوری کرن ک لی :لل ے ے ہالحج [: ] ےحج: حجت تمام کرنا؛ الحج : الل ک عطا کرد نظری کوأتموا ے ہ ے ہ

ان مکمل کرنا ۔بار میں اپنی حجت یعنی دلیل و بر ہ ے: ]العمر ة[: : زندگی/عمر گذارنا؛ العمر ۃ عمر ایک خاص ہ

کی ترویج و ترقی ک لی زندگی گزارنا ۔نظری ے ے ے بدل /تالفی ففدية[:][ کا نظام وتربیت ، [ :صيام /رکن یز /اجتناب /بچن ےپر ے ہے اپن برحق موقف کو ثابت کر دکھانا [:صدقة]

ہعمومی: و قربانی جو جانور کی صورت میں حرم میں کی]الھدی [: : میں الھدی ہجاتی قرآن کی اس آیت: حتی یبلغ الھدی محل ہے۔

ۃکو مخفف اور مشدد دونوں طرح پڑھا گیا اس کا واحد ھدی ہے۔: اس کی سیرت کس : ما احسن ھدیت ا جاتا ہاور ھدی ک ہے ہ ۔ ہے ۃ، اسیر، قیدی، ، عطی ہقدر اچھی مزید معانی : تحف ، نذران ہ ہ ہے۔

، بھیجنا، anything venerableہصاحب عزت، سیرت، طریقor precious۔

17

Page 18: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

[:] purify/wash اپنی ذات کی پاکیزگی کا عمل، نسك oneself, to lead a devout life, be pious .

[ :] ےدین الل پر یقین الن ک لی تحقیق، دالئل و حجت الحج ے ے ہةر‌] ا نش ت معروف طریق کار ، [:  ر�ا ,best known, apparentہب

conspicuous, manifest, notorious پہچاننا، تسلیم کرنا، اقرار کرنا، سوسائٹی کا رسم و رواج، شائستہ، صحیح، اعتراف، رکنے کی :عر فات[ ]

جگہ۔ر گرنا، کھل جانا، واپس آنا، انڈیلنا، پھیالنا،[ :أفیضو ] ہبھر جانا، بھر کر با

نا، بھیڑ کیساتھ ایک س دوسری جگ جانا ۔آزادی س ب ہ ے ہ ے

abstinenceصیام ۔ /ساکت بغیر حرکت کھڑے ہو جانا/بچنا/پرہیز کرنا/اجتناب کرنا۔ [ : الصيام]آانی اصطلاح " الصیام" بنتی ہے تو اس کا معنی ہے: معرف باللام ہونے کی جہت سے ج2 یہ قر

لی کے احکاما/ کی تابعداری کرنا، ) (۔ ایک مخصوص پرہیزLaneایک خاص پیرائے میں اللہ تعالو اجتناب کی تربیت کا نظام ۔

,you abstainتم بچتے ہو، تم اجتناب یا پرہیز کرتے ہو، تم ساکت کھڑے ہوتے ہو۔[ :تصوموا]avoid, you serve

God in a particular wayایک خاص پیرائے میں اللہ کی تابعداری ، . کرنا۔

ایسی گرمی جو جلا دے، سخت گرمی کی کیفیت، تلواروں کو پتھر پر رگڑ کر تیز کرنا، [ : ر مضان]burning heat۔

[:] ار‌ ن ور صورت حال، ایک برائی، غلط کام،رش ہکوئی مشین ر/جانی بوجھی/م ور/بدنام/عمومی/ظا ہ۔بڑا/بھاری/مش ہ ہ ہ

/ Notorious/ Known/ manifest/ public تو وہ اس سے اجتناب کرے/بچے [ :فليصمه]

[ الصيام یز اور تربیت ک نظام کا فقدان /تاریکی /غیاب؛[ :ليلة ےپر ہیز و تربیت ۔الصیام: ایک مخصوص پر ہ

"صوم" ، "صیام" اور "الصیام" کا غلط ترجمہ اور اس سے پیدا شدہ وسیع پیمانے کی گمراہی :

18

Page 19: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

لی کے فرما* کو لفظ بہ لفظ غور سے پڑھتے ہیں ۔ فرمایا ہے : کت2 علیکم الصیام کما کت2 علی الذین من آائیے اللہ تعالقبلکم لعلکم تتقو*"۔

غور فرمائیے، ،،،،،،الصیام تم پر اسی طرح فرض کیے گئے ہیں جیسا کہ تمہارے قبل کے لوگوں پر فرض کیے گئےتھے،،،،،تاکہ،،،،،،،،تم س2،،،،،،، "پرہیز گار"،،،،،،،،،، ہو جاو ۔

لی لی ہے ۔ یا کچھ ایسا کام ہے جو تقو بالکل صاف طور سے فرمایا گیا کہ " الصیام" کا مقصد "پرہیز گاری" یعنی تقویعنی پرہیز گاری کے مترادف معنی دیتا اور اسی متعین مقصد کی جان2 لے جاتا ہے ۔

اس سے یہ بھی کلیر ہو گیا کہ الصیام کا لغوی معنی بھی کچھ ایسا عمل ہی ہونا چاہیئے جس سے پرہیز گاری پیداہوتی ہے ۔ یعنی الصیام دراصل پرہیز گاری کا ایک تربیتی نظام یا کورس ہے ۔

آاتا ہے کہ یہ وہ عمل ہے جس پھر ہم ج2 صوم کے مادے کے معنی کی جان2 جاتے ہیں تو واضح طور پر لکھا ہوا نظر ، مفردا/Lane’s Lexiconمیں : بچنا،،،اجتناب کرنا،،،،رک جانا،،،،پرہیز کرنا ،،،، پایا جاتا ہے ۔ ]

راغ2، قاموس الوحید، وغیرہ وغیرہ[پس بالکل واضح ہے کہ "صیام " وہ تربیتی نظام یا کورس ہے جس سے انسا* میں "پرہیز گاری" پیدا ہوتی ہے ۔

ج2 یہاں "رک جانے" یا "پرہیز/اجتناب کرنے" کے ساتھ کھانے پینے کی قماش کا کوئی تناظر ہی ملحق نہیں پایا جاتا ،تو ہم کس بنا پر یہ استنباط کر سکتے ہیں کہ صوم یا صیام کا معنی "کھانے پینے کا روزہ" ہے ؟؟؟

آاپ آاپ کو نہیں ملے گا ج2 تک کہ آاپ کتنی بھی کوشش کر لیں، صوم یا صیام کے معنی میں کھانے پینے سے پرہیز آانکھیں بند کر کے روایتی تراجم و تفاسیر کی پیروی شروm نہ کر دیں ۔

بہ عام ہے کہ بھو ک و پیاس پرہیز گاری تو کیا پیدا کرے گی،،،، اس سے تو نہ صرف کھانے کی ہوس اور یہ بھی مشاہد بڑھتی ہے، بلکہ انسا* کوئی بھی محنت و مشقت کا کام کرنے کے قابل ہی نہیں رہتا ۔ صرف اور صرف،،،،،مذہبی

جنو* کی کارفرمائی کے باعث،،،،،،،خود اذیتی کے ایک ایسے عمل سے گذرتا ہے جو اس کی تمامتر کسبی اورتخلیقی صلاحیتیں سل2 کر لیتا ہے ۔

ی فرمان اپن مسخ شد روایتی یں ک درج ال ، تو دیکھت ہاب مزید آگ آئی ے ہ ہ ہ ے ے ےےترجم کی عنایت س کس طرح ایک جھوٹ اور غیر تاریخی بیان کی ے ے

: ] ہصورت اختیار کر لیتا ]نعوذ بالل ہے "الصیام ]روزے[ تم پر اسی طرح فرض کیے گئے ہیں جیسا کہ تمہارے قبل کے لوگوں پر فرض کیے گئے

تھے،،،،،تاکہ،،،،،،،،تم س2،،،،،،، "پرہیز گار"،،،،،،،،،، ہو جاو ۔ "

19

Page 20: Translation 8 Soum and Hajj From Al-Baqarah Complete

آاج تک کسی بھی تاریخ اور تمام صحیفے اس پر شاہد ہیں کہ جو روزے صیام کے نام پر مسلما* پر تھوپے گئے ہیں، وہ آاتی ہے ۔ قوم پر نہ تھوپے گئے، نہ ہی کوئی قوم اس خود اذیتی پر عمل کرتی نظر

آایا ہو کہ پچھلی قومیں بعینہی ایسا ہی کوئی فریضہ ادا کر رہی ہیں، تو ضرور حوالہ آاپ کے مشاہدے میں کبھی اگر دیں ۔

للہی ت2 ہی سچ اور حقیقت کے معیار پر پورا اترے گا ج2 اس میں شامل لفظ "الصیام" کے درست معانی ب* ا لہذا فرما فل کا اس ترجمے پر اطلاق کیا جائیگا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔یعنی ایک ایسا تربیتی کورس یا نظام جس سے انسا* میں برائیوں سے

لی[ پیدا ہو جائے ۔ یہی اس حکم کا مقصد بھی ہے جو صاف طور پر بیا* کیا گیا اجتناب، رکاوٹ، اور پرہیز گاری ]تقوہے ۔

20